Book Name:Shair e Khuda Ka Zuhad

شہد، پاکیزہ شراب کی نہریں بہہ رہی ہیں، یہ جنّت پرہیز گاروں کے لئے ہے اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔([1])

آخرت کے طلبگار بن جاؤ...!!

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ،حضرت علی المرتضیٰ شیرِ  خدا رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: سُن لو!بےشک دُنیا مُنہ پھیرے جا رہی ہے اور آخرت آ رہی ہے، ان دونوں کے طلبگار ہیں، تم دُنیا کے طلبگار مت بننا! آخرت کے طلبگار بنو...!! بےشک آج عمل کا دِن ہے، آج حِسَاب نہیں، کل عَمَل کا وقت نہیں، حِسَاب کا دِن ہو گا۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ کی قناعت

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا، مولائے کائنات، مولا علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ کے زُہد کی کیا شان ہے...!!آپ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین تھے، خَلِیْفَةُ الْمُسْلِمِین تھے، تاج و تخت آپ کا تھا، آپ چاہتے تو عیش و عِشرت سے بھر پُور زندگی گزار سکتے تھے مگر آپ نے زُہد و تقویٰ والی، صبر و قناعت والی زِندگی گزارنا پسند فرمایا۔ حضرت سُوید بن غَفلہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں  کہ میں   اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین حضرت مولائے کائنات، علی المرتضیٰ شیرِ خدا   رَضِیَ اللہُ عنہ کی خدمت سراپا عظمت میں  دَارُالاَمارة کوفہ میں  حاضِر ہوا۔آپ رَضِیَ اللہُ عنہ کے سامنے جَو شریف کی روٹی اور دودھ کا ایک پیالہ رکھا ہوا تھا، روٹی خشک اور اس قدر سخت تھی کہ کبھی اپنے ہاتھوں  سے اور کبھی گھٹنے پر رکھ کر توڑتے تھے۔ یہ دیکھ کر میں  نے آپ رَضِیَ اللہُ عنہ


 

 



[1]... تفسیر صراط الجنان، پارہ:3، سورۂ آلِ عمران، تحت الآیۃ:15، جلد:1، صفحہ:446 بتغیر قلیل ۔

[2]...فضائل الصحابۃ لامام احمد بن حنبل، جز:1 ،صفحہ:530، حدیث:881۔