Book Name:Rah e Ibadat Ki Rukawatein

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہیں ترجیحات...!! *ہمیں اپنے بچوں سے بھی محبّت ہے *دوست اَحباب سے بھی لگاؤ ہے *پڑوسیوں کے پاس بھی بیٹھا کرتے ہیں *خالہ زاد، مامُوں زاد، چچا زاد بھائیوں کے ساتھ بھی بنا کر رکھی ہوئی ہے، یہ بہت اچھی بات ہے مگر انداز یہ ہونا چاہئے کہ جیسے ہی عِبَادت کاوقت ہو جائے، ان میں سے کوئی بھی محبّت،کوئی بھی تعلق راہِ عِبَادت میں رُکاوٹ نہ بن سکے۔ اس لئے اپنے وقت کی تقسیم کرنی چاہئے۔ کس کو کتنا وقت دینا ہے، اپنے دُنیوی تعلقات کب نبھانے ہیں، آخرت کی کمائی کے لئے کب اور کتنا وقت نکالنا ہے، یہ جدول بنائیں۔ زیادہ نہیں تو اتنا تَو ہم کریں کہ جو عِبَادت کے خصوصی اَوْقات ہیں، کم از کم وہ وقت تو ہم اپنے فارغ ہی رکھیں، مثلاً *تہجد کا وقت عِبَادت کا ہے، لہٰذا سحری کے لئے اُٹھنا ہی ہے، اس وقت اپنی کوئی مَصْرُوفیت نہ رکھیں، موبائل سے بھی دُور رہیں اور تہجد پڑھنے،پِھر اس کے بعد کچھ نہ کچھ ذِکْر و درود اور استغفار کی عَادَت بنائیں *اسی طرح پانچوں نمازوں کے اَوْقات میں جیسے ہی اذان ہو، ہر تعلق کو ایک طرف رکھ کر مسجد کی طرف بڑھ جائیں *یونہی اشراق چاشت کے نوافِل کے وقت کی کوئی مصروفیت نہ رکھیں *مغرب کے بعد اَوَّابِین کے نوافل پڑھے جاتے ہیں، اس وقت کوئی مصروفیت نہ رکھیں، یوں ہم اپنے وقت کی تقسیم کر لیں۔ اس کی برکت سے بھی اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہم ماہِ رمضان کا زیادہ وقت نیکیوں میں گزارنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

چوٹھی رکاوٹ: دُنیا

پیارے اسلامی بھائیو! راہِ عِبَادت کی چوتھی رُکاوٹ دُنیا ہے۔ یہ بہت خطرناک رُکاوٹ