Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ

ہمارے پاس اَسْبَاب مَحْدُود ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! یاد رکھئے! ہم اِنسان ہیں اور بَظَاہِر ہمارے پاس زِندگی گزارنے اور اپنے مسائِل حل کرنے کے لئے بہت سے اَسْبَاب ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ہمارے اَسْبَاب بہت مَحْدُود ہیں *بہت دفعہ زِندگی میں ایسے مواقع آتے ہیں کہ ہماری ساری اُمِّیدیں ٹوٹ جاتی ہیں *ہمارے لئے سارے دروازے بند ہو جاتے ہیں *بعض دفعہ کچھ رقم ہی کی حاجت پیش آجائے تو کبھی کبھی مایُوسی ہو جاتی ہے *بندہ بھائی پر اُمِّید لگاتا ہے مگر بھائی سے قرض نہیں ملتا *کسی سیٹھ صاحِب پر نگاہ پڑتی ہے *سیٹھ صاحِب بھی معذرت کر لیتے ہیں *دوست اَحباب بھی مطلوبہ رقم کااِنتظام نہیں کر پاتے *ایسے وقت میں ہمارے لئے سب دروزاے بند ہو جاتے ہیں *کوئی اُمِّید باقی نہیں بچتی *بندہ مایُوسی کا شِکار ہونے لگتا ہے مگر ذرا غور کیجئے! جب سب اُمِّیدیں ٹوٹ جائیں، اس وقت بھی ایک اُمِّیدباقی ہوتی ہے، جب سب دروزاے بند ہو جائیں، اس وقت بھی ایک دروازہ کھلا ہوتا ہے اور وہ دروازہ میرے رَبِّ کریم کا دروازہ ہے *بادشاہوں کے دروازے بند ہو جاتے ہیں، میرے رَبِّ کریم کادروزاہ کبھی بند نہیں ہوتا *لوگ ساتھ چھوڑتے ہیں *دوست اَحْباب مُنہ پھیرتے ہیں *بھائی بھائی سے دامن چھڑاتا ہے مگر میراپیارا اللہ پاک اپنے بندوں کو مایُوس نہیں کرتا *اس دروازے پر نیکو کار آئے، اسے بھی نوازا جاتا ہے *گُنَاہ گار آئے، اس کی بھی جھولی بھر دی جاتی ہے۔

سیٹھ صاحب کو نیند کیوں نہ آئی..!

ایک امیر شخص تھا، اپنی گاڑی، اپنا بنگلہ، اَچھا کاروبار، اللہ پاک کا دِیاسب کچھ تھا، ایک