Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ

ہاتھ ملانے کی بقیہ سنتیں اور آداب

*دو مسلمان ہاتھ ملانے کے دَوران جو دعا مانگیں گے اِنْ شَآءَ اللہ قَبول ہوگی ہاتھ جدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کی مغفرت ہو جائے گی۔([1])اِنْ شَآءَ اللہ*آپس میں ہاتھ ملانے سے دُشمنی دُور ہوتی ہے۔*جتنی بار ملاقات ہو ہر بار ہاتھ ملا سکتے ہیں۔* دونوں طرف سے ایک ایک ہاتھ ملانا سنّت نہیں مصافحہ دو ہاتھ سے کرنا سنّت ہے۔* بعض لوگ صِرف اُنگلیاں ہی آپس میں ٹکڑا دیتے ہیں یہ بھی سنت نہیں* ہاتھ ملانے کے بعد خُود اپنا ہی ہاتھ چوم لینا مکروہ ہے۔([2])* ہاتھ ملانے کے بعد اپنی ہتھیلی چوم لینے والے اسلامی بھائی اپنی عادت نکالیں۔*اگر اَمرَد(یعنی خُوبصُورت لڑکے) سے ہاتھ ملانے میں شہوت آتی ہو تو اس سے ہاتھ ملانا جائز نہیں بلکہ اگر دیکھنے سے شہوت آتی ہو تو اب دیکھنا بھی گناہ ہے۔([3])*مُصافَحَہ کرتے(یعنی ہاتھ ملاتے) وقت سنّت یہ ہے کہ ہاتھ میں رومال وغیرہ حائل نہ ہو، دونوں ہتھیلیاں خالی ہوں اور ہتھیلی سے ہتھیلی ملنی چاہئے۔([4])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

*پہلا لقمہ اور ہر لقمہ کھاتے وقت کی دعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وارسُنّتوں بھرے اجتماع کے حلقوں میں اس بار شیڈول کے مطابق ” پہلا


 

 



[1] مسند احمد،۴/۲۸۶، حدیث: ۱۲۴۵۴

[2] بہارِ شریعت، حصّہ ۱۶،۳/۴۷۲بتغیر قلیل

[3] دُرِّمُختار،۲/۹۸

[4] بہارِ شريعت،حصّہ ۱۶،۳/۴۷۱ملخصاً