Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam
عظیم الشان محل میں انبیائے کرام علیہم السَّلام ہوں گے، صِدِّیقِین ہوں گے، شہید ہوں گے، انصاف کرنے والے بادشاہ ہوں گے اور وہ شخص ہو گا جو مُحَکَّم ہو۔ عرض کیا گیا: مُحَکَّم کون ہے؟ فرمایا: وہ شخص جسے حرام کام کی دعوت دی جائے مگر وہ خوفِ خُدا کے سبب اس حرام کام سے رُک جائے۔([1])
کِتَابُ التَّوَّابِین میں لکھا ہے: بنی اسرائیل کا ایک شخص تھا، اس سے گُنَاہ ہو گیا۔ جب وہ نادانی میں گُنَاہ کر بیٹھا تو اسے بہت شرمندگی ہوئی (رَبّ کے حُضُور حاضِر ہونا یاد آ گیا، اب کیا تھا) وہ بےقرار ہو کر ادھر سے اُدھر بھاگنے لگا، اللہ پاک کی رحمت کو اس کی یہ بےقراری پسند آ گئی۔ چنانچہ رَبِّ رحمٰن نے اس کی شرمندگی کو قبول فرمایا اور اسے وِلایت کے اعلیٰ ترین درجے صِدِّیقیت سے نواز دیا۔([2])
شیخ ابو بکر بن عبد اللہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکہتے ہیں: ایک قصّاب(گوشت فروش) اپنے پڑوسی کی خادِمَہ پر عاشق تھا۔ایک دن وہ خادِمَہ کسی کام سے دوسرے گاؤں کو جا رہی تھی، قصّاب نے موقع غنیمت جانا اور اس کے پیچھے ہو لیا۔جب قصّاب نے اسے پکڑا تو کنیز نے کہا: اے نوجوان!میرا دل بھی تیری طرف مائل ہے لیکن میں اپنے ربّ کریم سے ڈرتی ہوں۔ جب قصاب نے یہ سنا تو بولا: جب تُو اللہ پاک سے ڈرتی ہے تو کیا میں اس ذاتِ پاک سے نہ ڈروں؟یہ کہہ کر اس نے توبہ کر لی اور وہاں سے پلٹ پڑا۔راستے میں پیاس کے مارے دم لبوں