Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam

حضرت مُجاہِد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے عالِم ہیں، تابعی بزرگ ہیں، آپ فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بندہ جب گُنَاہ کا ارادہ کرے، پِھر اسے اللہ پاک کے حُضُور حاضِر ہونا (روزِ قیامت ہر ہر عمل کا حساب دینا) یاد آجائے اور وہ خوفِ خُدا کے سبب گُنَاہ کا ارادہ تَرک کر دے، گُنَاہ چھوڑ دے، ایسے خوش نصیب بندے کے لئے 2جنتیں ہیں۔([1]) ایک جنّت خوفِ خُدا کے صلے میں اور ایک نفسانی خواہشات چھوڑنے کا صلہ ہے۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! اللہ پاک سے ڈر کر، اس کے حُضُور حاضِری ہو گی، اس بات کو یاد کر کے جو بندہ گُنَاہ سے بچ جائے، اس کا کیسا زبردست انعام ہے، ایسے خوش نصیب کو دو جنتیں عطا کی جائیں گی، وہ جنتیں بھی کیسی عالی شان ہوں گی؟ سنیئے! اللہ پاک فرماتا ہے:

ذَوَاتَاۤ اَفْنَانٍۚ(۴۸) (پارہ:27، الرحمٰن:48)

ترجمہ کنزُ العِرفان: شاخوں والی ہیں۔

یعنی ان جنتوں میں پھلوں سے لدے ہوئے باغات ہیں، ہر شاخ پر قسم قسم کے میوے لگے ہوئے ہیں۔([3])

فِیْهِمَا عَیْنٰنِ تَجْرِیٰنِۚ(۵۰) (پارہ:27، الرحمٰن:50)

ترجمہ کنزُ العِرفان:ان میں دو چشمے بہہ رہے ہیں۔

یعنی ان دونوں جنتوں میں صاف اور میٹھے پانے کے 2چشمے بہہ رہے ہیں، ایک چشمے کا نام: تَسْنِیْم ہے۔ ایک کا نام: سَلْسَبِیْل ہے۔([4])


 

 



[1]...،تفسیر درمنثور، پارہ:27، الرحمٰن، زیر آیت:46، جلد:7، صفحہ:706۔

[2]...تفسیر خازن، پارہ:27، الرحمٰن، زیر آیت:46، جلد:4، صفحہ:230۔

[4]...حاشیۃ صاوی، پارہ:27، الرحمٰن، زیر آیت:50، جلد:3، جز:6، صفحہ:44۔