Book Name:Reham Dili Kaise Mili

پر رحم اور شفقت کریں۔    ([1])

یعنی کوئی بھی چیز ہو، انسان ہو، جانور ہو، بھیڑ،  بکری، گائے،  ننھی ننھی چیونٹیاں، مکھی، پرندے، غرض تمام مخلوقات پر رحم کرنا، ان پر شفقت کرنا، یہ پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ہر مسلمان کے لئے نصیحت ہے۔

جنّت میں جانے کے لئے رحم دِلی ضروری ہے

حضرت ابوموسیٰ اَشْعَرِی رَضِیَ اللہُ عنہ  سے روایت ہے، رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: لَا تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ حَتّیٰ تَرَاحَمُوْا یعنی تم اس وقت تک جنّت میں داخِل نہیں ہو سکتے، جب تک آپس میں رحم دِل نہ ہو جاؤ۔ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے عَرْض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! کُلُّنَا رَحِیْمٌ یعنی ہم سب ہی رحم کرنے والے ہیں۔ فرمایا: مطلب یہ نہیں کہ تم میں سے کوئی اپنے دوست پر رحم کرے بلکہ اس سے مراد رحمتِ عامّہ ہے (یعنی تمام مخلوق انسان، جانور، مکھی، چیونٹی وغیرہ سب کے لئے رحم دِل ہو جاؤ)۔([2])  

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کی رحم دلی

اللہ پاک کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام بڑے جلال والے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ انتہائی رحم دِل بھی تھے، اِعْلانِ نبوت سے پہلے آپ بکریوں کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے، ایک مرتبہ یُوں ہوا کہ ایک بکری رَیْوَڑ سے جُدا ہو کر بھاگ نکلی، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اسے پکڑنے کے لئے پیچھے تشریف لے گئے، بکری بھاگتی گئی، بھاگتی گئی، یہاں تک کہ ایک جگہ کانٹے دار جھاڑیوں میں جا کر پھنس گئی، اب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام


 

 



[1]...لواقح الانوار القدسیۃ، جلد:1، صفحہ:575۔

[2]...مستدرک، کتاب البر والصلۃ، جلد:4، صفحہ:282، حدیث:7389۔