Book Name:Reham Dili Kaise Mili

شریف کی روایت ہے:جس شَخْص پر بیٹیوں کی پَرْورِش کا بوجھ آ پڑے اور وہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک (یعنی اچھا برتاؤ) کرے تو یہ بیٹیاں اس کے لئے جہنّم سے آڑ بن جائیں گی۔([1]) (4):ایک اَور حدیث شریف میں رحمتِ عالَم، نورِ  مُجَسَّمْ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے بیٹیوں پر رحم و کرم کرنے کا دَرْس دیتے ہوئے فرمایا:  جو بازار سے اپنے بچوں کے لئے کوئی چیز لائے تو وہ ان پر صدقہ کرنے والے کی طرح ہے اور اسے چاہئے کہ بیٹیوں سے ابتدا کرے کیونکہ جو بیٹیوں کو خوش کرے وہ خوفِ خُدا میں رونے والے کی مثل ہے اور جو خوفِ خُدا میں روئے اللہ پاک اسے جہنّم پر حرام فرما دیتا ہے۔([2])

بیٹیوں پر اِیْثار کرنے والی نیک خاتون

مومنوں کی ماں،حضرت عائشہ صدیقہرَضِیَ اللہُ عنہافرماتی ہیں: میرے پاس ایک مسکین عَوْرَت آئی، اس کے ساتھ اس کی 2بیٹیاں بھی تھیں، میں نے اسے 3کھجوریں دیں۔ اس نے دونوں بیٹیوں  کو ایک ایک کھجور دی، پھر جس کھجور کو وہ خود کھانا چاہتی تھی اس کے2ٹکڑے کر کے وہ کھجور بھی اپنی بیٹیوں کو کھلا دی۔ مجھے اس واقعے سے بہت تعجب ہوا، میں نے نبئ اَکْرَم ، نورِ  مُجَسَّمْ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں اس خاتون کے ایثار کا بیان کیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اللہ  پاک نے اِس (عمل) کی وجہ سے اس عَوْرَت کے لئے جَنّت واجِب کر دی۔ ([3])

مَاشَآ ءَ اللہ! ایثار کی بھی کیا بات ہے! کاش ہم بھی اپنی پسند


 

 



[1]...مسلم، كتاب البر والصلة والآداب، باب فضل الاحسان الى البنات،صفحہ:1014، حدیث:2629۔

[2]...مكارم الاخلاق للخرائطى، باب العطف على البنات،جلد:3، صفحہ:303، حدیث:759۔

[3]...مسلم، كتاب البر والصلة والآداب، باب فضل الاحسان الى البنات،صفحہ:1014، حدیث:2630۔