Book Name:Reham Dili Kaise Mili

ہو ہی رہی تھیں کہ اُونٹ کے مالِک بھی وہاں پہنچ گئے، اُونٹ نے جیسے ہی انہیں دیکھا تو بےکسوں کے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پیچھے چھپنے لگا، اُونٹ کے مالِک حاضِر ہوئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! یہ ہمارا اُونٹ ہے، 3 دِن سے ہم اسے پکڑنے کی کوشش میں ہیں مگر یہ ہاتھ ہی نہیں آیا، آج آپ کی بارگاہ میں ملا ہے۔ سرورِ عالَم، نورِ  مُجَسَّمْ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اس نے تمہاری بہت بُری شکایت (Complaint) کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ سالہا سال تمہاری خِدْمت کرتا رہا، اب جبکہ یہ بوڑھا ہو گیا ہے تو تم اسے نَحر کرنا چاہتے ہو۔ اُونٹ کے مالِک بولے: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! اُونٹ سچ کہتا ہے۔ فرمایا: کیا نیک خدمت گار کی یہی جزا ہوتی ہے؟ پھر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اُن سے 100 دِرْہم میں اُونٹ خرید لیا اور اُونٹ سے فرمایا: جا...!! تُو اللہ پاک کی رضا کے لئے آزاد ہے۔ اُونٹ رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّمْ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور آپ کی اُمّت کو دُعائیں دیتا ہوا چلا گیا۔ ([1])   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے رحم و کرم کی بھی کیا نِرالی شان ہے۔ اُونٹ حلال جانور ہے اور حلال جانور کو نَحر کرنا، اس کا گوشت کھانا بالکل جائِز ہے،  رحمتوں والے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خود اپنے رحمت بھرے ہاتھوں سے اُونٹ نَحر فرمائے ہیں  مگر یہاں مُعَاملہ کچھ اور تھا، اس اُونٹ نے سالہا سال اپنے مالکوں کی خدمت کی تھی، وہ نَحر ہونا نہیں چاہتا تھا، اس کی خواہش تھی کہ مجھے میری خِدْمت کا اچھا بدلہ (Reward)دیا جائے، اسی لئے اس نے بارگاہِ


 

 



[1]...الترغیب والترہیب، کتاب القضاء وغیرہ،ترغیب فی شفقۃ علی خلق اللہ، صفحہ:739، حدیث:24۔