Book Name:Asmani Kitabain Aur Farooq e Azam
مبارک اَخْلاق و کردار * خوفِ خُدا * تقویٰ و پرہیز گاری * عاجزی و انکساری * زُہد * رحم دلی وغیرہ قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لئے بہترین نمونۂ حیات ہے۔
فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے چند فضائِل
اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت ! حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے فضائِل بےحد و بےشُمار ہیں ، ایک مرتبہ حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ رسالت میں حاضِر تھے ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کا ذِکْر ہوا ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اے جبریل ! عمر کے فضائل اور اللہ پاک کے ہاں ان کا مقام و مرتبہ بیان کیجئے ! حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا : لَوْجَلَسْتُ مَعَكَ قَدْرَ مَا لَبِثَ نُوْحٌ فِيْ قَوْمِهٖ لَمْ اَسْتَطِعْ اَنْ اُخْبِرَكَ بِفَضَائِلِ عُمَرَ وَمَا لَهٗ عِنْدَ اللہ یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلَام نے جتنی عمر پائی ، اگر میں اتنا عرصہ بھی آپ کی خِدْمت میں بیٹھوں اور عمر فاروق کے فضائِل ہی بیان کرتا رہوں تب بھی میں حضرتِ عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے فضائِل اور اللہ پاک کی بارگاہ میں ان کا مقام و مرتبہ پُورے طور پر بیان نہیں کر سکوں گا۔ ( [1] )
بَیْتَ الْمُقَدَّسْ کیسے فتح ہوا... ؟
بَیْتُ الْمُقَدَّسْ جو بہت مبارک شہر ہے ، یہ پہلی مرتبہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے دورِ خِلافت میں فتح ہوا ، اس کی فتح کا واقعہ بہت حیران کن ہے ، ہوا یوں کہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوعُبَیْدَہ بن جَرَّاح رضی اللہ عنہ کو سپہ سالار بنایا اور ایک لشکر دے کر بَیْتُ الْمُقدَّسْ کے لئے روانہ کیا ، حضرت ابوعبیدہ بن جَرَّاح رضی اللہ عنہ لشکر کے