Book Name:Asmani Kitabain Aur Farooq e Azam
مکرمہ میں دُور دُور تک سُنی گئی ، اس دِن مسلمانوں نے پہلی بار مسجدِ حرام میں اعلانیہ نماز ادا کی ، اُس دِن سے لے کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے وِصَالِ ظاہِری تک اسلام کی عزّتیں بلند سے بلند تَر ہی ہوتی گئیں ، اسلام دُور دُور تک پھیلا ، عدل و انصاف کا بےمثال نظام قائِم ہوا اور غیر مسلموں کے محلّات پر بھی اسلام کا پرچَم بلند ہو گیا۔
اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے دُعائے مصطفےٰ کا اَثَر... ! ! حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ جب تک دُنیا میں رہے ، اسلام کی عزّت بلند سے بلند تَر ہی ہوتی چلی گئی مگر آہ ! جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا وِصَال ہوا ، آپ نے دُنیا سے پردہ فرمایا ، اس وقت سے فتنوں کا دَور شروع ہو گیا۔
اہلِ اسلام فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی موت پر روئیں گے
ایک روز حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ رسالت میں حاضِر تھے ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کا ذِکْرِ خیر ہوا ، اس پر حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا : لَيَبْكِيَنَّ الْاِسْلَامُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِكَ عَلٰى مَوْتِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اہلِ اسلام دو مرتبہ روئیں گے ، ایک مرتبہ اُس وقت جب آپ دُنیا سے پردہ فرمائیں گے اور دوسری مرتبہ جب عمر فاروق ( رضی اللہ عنہ ) کا وِصَال ہو گا۔ ( [1] )
جس دِن حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا ، اس دِن پیارے آقا ، مکی