Book Name:Asmani Kitabain Aur Farooq e Azam
میں پڑھا ہے کہ آپ جہنّم کے دروازے پر ہیں اور لوگوں کو جہنّم میں گرنے سے روک رہے ہیں ، جب آپ دُنیا سے تشریف لے جائیں گے تو لوگ قیامت تک جہنّم میں گرتے رہیں گے۔ ( [1] )
فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے اسلام کو عزّت دی
سُبْحٰنَ اللہ ! اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت ! کیسی نرالی شان ہے ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ ابھی دُنیا میں تشریف بھی نہیں لائے تھے ، اس سے پہلے ہی جو لوگ پچھلی آسمانی کتابوں کی تلاوت کیا کرتے تھے ، آسمانی کتابوں کے عالِم تھے ، پہلے نبیوں کے ارشادات کو جانتے تھے ، انہیں معلوم تھا کہ اُمّتِ مصطفےٰ میں ایک شخص ہوں گے * اُن کا نام عمر بن خطّاب ہو گا * ان کا دِین بہتر اور یقین نہایت پختہ ہو گا * جب تک وہ دُنیا میں رہیں گے ، دِین غالِب رہے گا ، لوگ جہنّم سے بچے رہیں گے اور جب وہ دُنیا سے چلے جائیں گے تو لوگ قیامت تک جہنّم میں گرتے رہیں گے۔
پیارے اسلامی بھائیو ! یہاں ذرا دُعائے مصطفےٰ کی اَثَر انگیزی بھی دیکھئے ! اللہ پاک کے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کی تھی : اَللّٰہُمَّ اَعَزِّ الْاِسْلَامَ بِعُمَربْنِ الْخَطَّاب اے اللہ پاک ! عمر بن خطّاب کے ذریعے اسلام کی عزّت بلند فرما۔ ( [2] )
اِسی دُعائے مصطفےٰ کی برکت تھی کہ جس دِن حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول فرمایا ، اسی وقت مسلمانوں نے خوشی سے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا ، جس کی آواز مکہ