Book Name:Behtar Kon
اللہ پاک ہمیں ایسے حماقتوں سے محفوظ فرمائے۔ جب غُصّہ آئے تو اپنے آپ پر قابُو رکھنا چاہئے۔ غُصّے کو پی جانے کی عادَت بنا لینی چاہئے۔ ورنہ اس کے بہت سارے نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ شیخ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتہمُ الْعَالِیَہ لکھتے ہیں : : غصہ کے سبب بہت ساری برائیاں جنم لیتی ہیں جو آخرت کیلئے تباہ کن ہیں مَثَلًا : * حسد * غیبت * چغلی * کینہ * قطع تعلُّق ( یعنی تعلُّق توڑنا ) * جھوٹ * آبروریزی ( یعنی بے عزتی ) کرنا * دوسرے کو حقیر جاننا * گالی گلوچ * تکبُّر * بے جا مار دھاڑ * تَمَسْخُر ( یعنی مذاق اُڑانا ) * قَطعِ رِحمی ( یعنی رشتہ توڑ ڈالنا ) * شماتت ( یعنی کسی کے نقصان پر راضی ہونا ) * اِحسان فراموشی وغیرہ ۔ یہ اتنی ساری باطنی بیماریاں جو دِل کو گندا کر ڈالتی ہیں ، غصّے کے سبب جنم لیتی ہیں۔ ( [1] )
نہ رہ غافل کبھی غصے کے شر سے ، اگر انجام کا تجھ کو دھیاں ہے
حسد ، غیبت ، عداوت ، بغض ونفرت ، یہ سب بچے ہیں ، غصّہ ان کی ماں ہے
پیارے اسلامی بھائیو ! جب بھی غُصّہ آئے تو خُود پر قابُو رکھنے اور اس کے شَر سے بچنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ مسلمانوں کی پیار ی امی جان حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عنہا کو جب غصہ آتا تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم حضرت عائشہ رَضِیَ اللہ عنہا کو فرماتے : یوں کہو : اَللّٰہُمَّ رَبَّ مُحَمَّدٍ ، اِغْفِرْ لِی ذَنْبِی ، وَاَذْہِبْ غَیْظَ قَلْبِی ، وَاَجِرْنِی مِنْ مُضِلَّاتِ الْفِتَنِ اے مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم