Book Name:Mout Ki Yaad Kay Fawaid

جانور ( Animal ) نہ کھا لے ، لہٰذا وہ اس کی حفاظت کرتا ہے ، پھر اس کونپل پر ننھی ننھی بالیاں لگتی ہیں ، کسان وقتاً فوقتاً ان پر مختلف قسم کے سپرے کرتا رہتا ہے ، کھیت  کے ارد گرد باڑ ( Barrier ) بھی لگا دیتا ہے ، اس کی پُوری پُوری حِفَاظت کرتا ہے یہاں تک کہ فصل ( Crop ) بالکل پک کر تیار ہو جاتی ہے ، اب کسان دِلی طَور پر مطمئن ( Satisfy ) ہوتا ہے ، اسے اطمینان ہوتا ہے کہ اب میری فصل کو کوئی خطرہ نہیں ، بس کل میں نے آنا ہے اور فصل کاٹ لینی ہے مگر آہ ! راتوں رات آندھی ( Windstorm ) آتی ہے ، اس فصل کو اُجاڑ کر رکھ دیتی ہے۔

ہماری زِندگی کی بھی یہی مثال ( Example ) ہے۔ہم جب ننھے ننھے بچے تھے ، والدَین ہماری حفاظت کرتے تھے ، ہمیں چارپائی سے نیچے اُترنے کی بھی اجازت ( Permission ) نہیں تھی ، والدہ تکیے ساتھ لگا کر ہمیں بٹھا دیتی تھیں ، پھر کچھ بڑے ہوئے ، اب چار پائی سے نیچے کھیلنے کی تو اجازت ہوئی مگر چلنے کی طاقت ( Power ) نہیں تھی ، پھر چلنا سیکھا ، اب گھر ہی میں رہنے کی اجازت تھی ، والدَین سیڑھیاں ( Stairs ) بھی نہیں چڑھنے دیتے تھے ، پھر مزید بڑے ہوئے ، اب گھر کے دروازے تک جانے کی اجازت ہو گئی ، پھر مزید بڑے ہوئے ، اپنی گلی میں جانے کی اجازت ہوئی ، پھر مزید بڑے ہوئے ، سکول جانے لگے ، پھر اَور بڑے ہوئے اپنے شہر میں گھومنے لگے ، رفتہ رفتہ جوان ہو گئے ، اب بیٹا پُوری دُنیا بھی گھومنے چلا جائے ، والدَین مطمئن ( Satisfied ) ہوتے ہیں؛ ہمارابیٹا بڑا ہو گیا ، اب وہ اپنے پاؤں پر کھڑا  ہے ، اپنی حفاظت خود کر سکتا ہے ، ہم بھی اپنے طور پر مطمئن ہوتے ہیں کہ میرے بازؤوں میں طاقت ہے ، میری صحت ( Health ) اچھی ہے ، پیسہ ہے ، دولت ہے ، منصب ہے ، سب کچھ ہے ، کس کی مجال جو میرا بال بھی بِیکا کر سکے۔