Book Name:Mout Ki Yaad Kay Fawaid

جِیا کرتا ہے کیا یونہی مرنے والا... ؟

اے عاشقانِ رسول ! ہم ذرا غور کریں؛اگر ہم میں سے کسی کو بتا دیا جائے کہ کل تمہاری زِندگی کا آخری دِن ہے۔تو بتائیے ! ایک مسلمان اپنی زِندگی کا وہ آخری دِن کیسے گزارے گا ؟  * کیا وہ فلمیں ڈرامے دیکھے گا ؟ *  گانے سُنے گا ؟ * موبائل پر فضولیات ( Futility ) اور گناہوں میں مَصْرُوف رہے گا ؟ *  کیا وہ چاہے گا کہ آج دُنیا میں میرا آخری دِن ہے لہٰذا آج جتنا ہو سکتا ہے مال کما لوں ؟ نہیں... ! !  ایک مسلمان اپنی زِندگی کا آخری دن ایسے گزارنا پسند نہیں کرے گا بلکہ مسلمان تو اپنی زندگی کا وہ آخری دِن نیکیوں میں گزارے گا ، نمازیں پڑھے گا ، تلاوت کرے گا ، زیادہ سے زیادہ دُرود شریف پڑھے گا ، توبہ کرے گا ، بندوں کے حقوق ( Rights ) اگر تلف ہوئے ہوں گے تو مُعَافِی تلافی کی صُورت نکالے گا ، جہاں تک ہو سکے گا بندہ اپنی زِندگی کا وہ آخری دِن نیکیوں ہی میں گزارنے کی کوشش کرے گا۔

اب ذرا بتائیے ! کیا ہم میں سے کسی کو پتا ہے کہ ہماری زِندگی کا آخری دِن کونسا ہے ؟ آخری دِن تو دُور کی بات ، ہم اگلی سانس ہی لے پائیں گے ، یہ بھی ہم نہیں جانتے ، پھر ہم غفلت ( Heedlessness ) کا شِکار کیوں رہتے ہیں ؟ پھر یہ گُنَاہوں کی عادَت کیوں نہیں چھوڑتے ، فضولیات سے پیچھا چھڑا کر ہم نیک کاموں میں مَصْرُوف کیوں نہیں ہو جاتے۔ ہمارا پیارا اللہ پاک ہمیں فرماتا ہے :

وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْهِ اِلَى اللّٰهِۗ        ( پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ : 281 )

ترجَمہ کنز الایمان : اور ڈرو اس دن سے جس میں اللہ کی طرف پِھرو گے۔

یعنی اے ایمان والو ! ڈرو ! اس دِن سے جس دِن  تمہیں پلٹ کر اللہ پاک کے حُضُور