Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati

بڑھ جائے تو عیش و عشرت میں پڑ کر نافرمانیوں پر اُتر آتے ہیں ، ہمارے حق میں تو دُنیا سراسر نقصان ہی نقصان ہے مگر پھر بھی ہم دُنیا جمع کرنے کے چکروں میں ہی رہتے ہیں۔  حضرت ابومسلم خَولانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے روایت ہے ، نبیوں کے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اللہ پاک نے مجھے مال جمع کرنے کا حکم نہیں دیا   بلکہ رَبِّ کریم نے مجھے حکم دیا ( [1] )    :

فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَ كُنْ مِّنَ السّٰجِدِیْنَۙ(۹۸) وَ اعْبُدْ رَبَّكَ حَتّٰى یَاْتِیَكَ الْیَقِیْنُ۠(۹۹)

( پارہ : 14 ، سورۂ حجر : 98-99 )

ترجَمہ کنزُ العرفان : تو اپنے ربّ کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرو اور سجدہ کرنے والوں  میں  سے ہوجاؤ ۔ اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہو حتّٰی کہ تمہیں  موت آجائے۔

پیارے اسلامی بھائیو !  پُورا قرآنِ کریم ،  تمام اَحادیث پڑھ کر دیکھ لیجئے ! ہمیں بھی ہمارے رَبِّ کریم نے مال جمع  کرنے ، مال کی محبّت میں پڑنے کا حکم نہیں دیا بلکہ ہمارا رِزْق تو اللہ پاک نے اپنے ذِمّۂ کرم پر لیا ہے ، ہاں ! ہمیں نیکیاں کر کے ، عبادت و ریاضت کر کے آخرت کمانے کا حکم دیا گیا ہے مگر افسوس ! ہم دُنیا کی رنگینیوں میں گم ہو کر آخرت کو بھول جاتے ہیں ، دُنیا کی محبّت ، مال و دولت کی حِرْص  میں ایسے گرفتار ہوتے ہیں کہ زِندگی کا اَصْل مَقصَد ہمیں یاد ہی نہیں رہتا۔ کاش ! زُہدِ مصطفےٰ کا صدقہ ہمیں آخرت کی فِکْر نصیب ہو جائے۔

تِرا غم ہی چاہے عطّارؔ اِسی میں رہے  گرِفتار غمِ مال سے بچانا مَدنی مدینے والے ( [2] )

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...الزہد امام احمد بن حنبل ، صفحہ : 317 ، حدیث : 2316ملتقطاً۔

[2]...وسائل بخشش ، صفحہ : 426۔