Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat

Book Name:Tazeem e Mustafa Kay Waqiaat

گوارا نہ ہوا کہ لیٹے لیٹے ہی حدیثِ رسول بیان کردوں۔ ( [1] )  حُضورِ اکرم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی تعظیم کی خاطر حدیثِ رسول کی انتہائی تعظیم کرنے کے مُعاملے میں امام مالک اور امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہِمَا  کا نام سرِ فہرست ہے ، چُنانچہ حضرت ابُو مُصْعَب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : حضرت مالک بن انس رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ رسولُ الله صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی احادیثِ مُبارکہ کو  اَدَب و تعظیم کی وجہ سے بغیر وضو کے بیان نہ فرمایا کرتے تھے۔بلکہ حضرت مُطَرِّف بن عبدُ اللہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کے پاس جب لوگ کچھ پوچھنے کیلئے آتے تو خادمہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کے دولت خانے سے نکل کر دریافت کِیا کرتی کہ آپ حدیثِ پاک پوچھنے آئے ہیں یا کوئی شرعی  مسئلہ ؟اگر کہا جاتا کہ مسئلہ دریافت کرنے کیلئے آیا ہوں تو امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فوراً ہی باہر تشریف لے آتے ، اور اگر کہا جاتا کہ حدیثِ پاک کیلئے آیا ہوں تو امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  غسل فرماکر خوشبو لگاتے ، پھر لباس بدل کر نکلتے ، آپ کے لئے تخت بچھایا جاتا ، جس پر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  وقار کے ساتھ بیٹھ کر حدیثِ پاک بیان کِیا کرتےاور شروع سے آخرتک خوشبو سلگائی جاتی اور وہ تخت صرف حدیثِ پاک روایت کرنے کے لئے ہی مخصوص تھا ، جب امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو آپ نے فرمایا : اُحِبُّ اَنْ اُعَظِّمَ حَدِیْثَہُ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یعنی مجھے اس طرح رسولُ الله صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی حدیثِ پاک کی تعظیم کرنا پسند ہے۔ ( [2] )  

اسی طرح امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ حدیثِ پاک کے ادب و احترام کا خاص خیال رکھتے ، احادیثِ مبارکہ کے دلکش و دلربا موتیوں کو بخاری شریف کی حسین لڑی میں پرونے کے طریقۂ   کار کے متعلق تو امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بذاتِ خُود ارشاد فرماتے ہیں : مَاکَتَـبْتُ فِیْ کِتَابِ الصَّحِیْحِ حَدِیْثًا اِلَّا اِغْتَسَلْتُ


 

 



[1] سبل الھدی و الرشاد ، الباب التاسع فی سیرۃ السلف…الخ ، ۱۱ / ۴۴۱

[2]  سبل الھدی و الرشاد ، الباب التاسع فی سیرۃ السلف…الخ ، ۱۱ / ۴۴۲ مفہوما و ملخصا