Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay

ہیں ، لہٰذا مُعَاشَرے میں تبدیلی لانے کے لئے ، مُعَاشرے کو مِثَالی مُعَاشَرہ بنانے کے لئے خوفِ خُدا اِنتہائی لازم و ضروری ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو خوفِ خُدا کی نعمت نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔  

قلب میں خوفِ خُدا رکھ کر تُو سارے کام کر          کامیابی ہو گی تیری اِنْ شَآءَ اللہ! ہر ڈگر([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مَقْصَدِ حیات کی تکمیل کا ذریعہ

پیارے اسلامی بھائیو!  آئیے! ایک اور انداز سے خوفِ خُدا کی اہمیت جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم الحمد للہ! انسان ہیں اور اللہ پاک نے انسانوں کو کس لئے پیدا فرمایا ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)  (پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات ، آیت : 56)        

ترجمہ : اور میں نے جنّ اور آدمی اس لئے بنائے کہ میری عبادت کریں

یعنی انسان کے دُنیا میں آنے کا مقصد ہے : اللہ پاک کی عِبَادت کرنا۔ ہم اپنی زِندگی کا یہ مقصد کیسے پُورا کر سکتے ہیں؟ ہم عبادت گزار کیسے بَن سکتے ہیں؟  امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے مِنْہَاجُ الْعَابِدِیْن میں اس تعلق سے ایک عنوان ذِکْر فرمایا : عَقْبَۃُ الْبَوَاعِثْ یعنی وہ چیزیں جو عِبَادت کرنے پر اُبھارتی ہیں ، جن کےذریعے عِبَادت کا شوق پیدا ہوتا ہے اور بندہ استقامت کے ساتھ اپنی زندگی کا مَقْصَد پُورا کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ اس عُنْوان کے تحت امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے 2چیزیں بیان فرمائی ہیں : (1) : خوفِ خُدا ۔ (2) : اُمِّیدِ


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 698۔