Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay

خُدا میں بھی کمی آتی جائے گی اور جتنا ایمان مضبوط ہو تا جائے گا ، اتنا خوفِ خُدا میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔  معلوم ہوا اللہ پاک کی خفیہ تدبیر کا خوف ، اللہ پاک کی ناراضی کا خوف ، اللہ پاک کے قہر و غضب کا خوف ، یہ ہمارے ایمان کا تقاضا ہے۔

خَوْفِ خُدا کا قرآنی حکم

پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، آیت : 102 میں ارشاد ہوتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ  (پارہ : 4 ،  سورۂ آلِ عمران ، آیت : 102)  

ترجمہ : اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا اُس سے ڈرنے کا حق ہے۔

کیسا واضِح فرمان ہے۔ اے ایمان والو! اللہ پاک سے ڈرو...! جیسا اُس سے ڈرنے کا حق ہے۔ یہ خاص تَوَجُّہ میں رکھنے کی بات ہے : حَقَّ تُقٰتِه یعنی اللہ پاک سے ایسے ڈرنا جیسا  اُس سے ڈرنے کا حق ہے۔ ایسا تو کوئی مسلمان بھی نہیں کہے گا کہ میں اللہ پاک سے نہیں ڈرتا مگر اللہ پاک سے ڈرنے کے جو درجے ہیں ، اللہ پاک سے ڈرنے کی جو علامات ہیں مثلاً بندہ گُنَاہوں سے بچے ، بندہ اللہ پاک کی نافرمانی سے بچے ، نیکیوں میں دِل لگائے ، عِبَادت کی کَثْرت کرے ، اسلام کی تعلیمات پر واقعی ، صحیح معنوں میں عَمَل کرے ، یہ جو خوفِ خُدا کی علامات ہیں ، یہ بھی اس بندے میں پائی جائیں تو یہ کہلائے گا : حَقَّ تُقٰتِه یعنی اللہ پاک سے ایسے ڈرنا جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے۔

 حَقَّ تُقٰتِه “  کی 3 مثالیں

حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام اللہ پاک کے نبی ہیں ، ایک بار آپ عَلَیْہِ السَّلَام پر خوفِ خُدا کا ایسا غلبہ ہوا کہ 40 دِن تک حالتِ سجدہ میں روتے رہے ، یہاں تک کہ آپ کے آنسوؤں