Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay

لئے کھڑے ہوتے تو خوفِ خُدا کے سبب اس قدر رَوْتے کہ ایک میل (تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر) کے فاصلے سے آپ کے سینے میں ہونے والی گڑگڑاہٹ کی آواز سنائی دیتی۔ ([1])  

اللہ پاک کے نبی حضرت یحیٰ عَلَیْہِ السَّلَام بہت خوفِ خُدا والے تھے ، جب آپ نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اس قدر رَوتے کہ درخت اور مٹی کے ڈھیلے بھی ساتھ رونے لگتے۔ حضرت یحیٰ عَلَیْہِ السَّلَام خوفِ خُدا سے مسلسل روتے رہا کرتے ، یہاں تک کہ مسلسل بہنے والے آنسوؤں کے سبب  آپ کے رُخْسار مبارک پر زخم ہو گئے تھے۔ ([2])

اللہ پاک ہمیں بھی خوفِ خُدا سے رونا نصیب فرما دے۔ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : خوفِ خُدا سے رونے والا ہر گز جہنّم میں داخِل نہیں ہو گا یہاں تک کہ  دُودھ تھن میں واپَس چلا جائے۔ ([3])

مُفَسِّرِ قرآن ، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : مطلب یہ ہے کہ جیسے تھن سے نکلا ہوا دُودھ واپس تھن میں جانا ممکن نہیں ، ایسے ہی خوفِ خُدا سے رونے والے شخص کا دوزخ میں جانا نَاممکن ہے۔ ([4])

لائِقِ نار ہیں مِرے اعمال                 التجا یاخُدا کرم کی ہے

خوفِ خُدا “ ایمان “ کا تقاضا ہے

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک کا خوف بہت بڑی نعمت ہے ، خوفِ خُدا میں رونا انبیا


 

 



[1]...احیاءُ العلوم مترجم ، جلد : 4 ، صفحہ : 533۔

[2]...نیکی کی دعوت ، صفحہ : 274۔

[3]...ترمذی ، کتاب : فضائلِ جہاد ، صفحہ : 415 ، حدیث : 1633۔

[4]...مرآۃُ المناجیح ، جلد : 5 ، صفحہ : 436۔