Hajj Kay Fazail or Is Kay Ahkamaat

Book Name:Hajj Kay Fazail or Is Kay Ahkamaat

اللہپاک! تُو میرے پڑوس میں مدفون مؤمنین کے حق میں میری شَفاعت قَبول فرما ۔ “ تو کعبہ شریف سے ایک آواز سنے گا : ’’میں نے تیری درخواست قَبول فرما لی۔ “ حضرت وَہْب بن مُنَبِّہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : ’’پھر مکّۂ مکرَّمہ میں دَفْن ہونے والوں کو اُٹھایا جائے گا جن کے چِہرے سفید ہوں گے۔ وہ سب اِحرام کی حالت میں کعبے کے گرد جمع ہو کر تَلْبِیَہ(یعنی لبیک ) کہہ رہے ہوں گے۔ پھر فرشتے کہیں گے : اے کعبہ! اب چل۔ تو وہ کہے گا : ’’میں نہیں چلوں گا ، جب تک کہ میری درخواست قَبول ہو جائے ۔ ‘‘ تو فَضائے آسمانی سے ایک فِرِشتہ پکارے گا : تُو مانگ ، تجھے دیا جائے گا۔ تو کعبہ شریف کہے گا : ’’اے اللہپاک! تیرے گنہگار بندے جو اکٹّھے ہو کر دُور دُور سے غُبار آلود میرے پاس آئے۔ انہوں نے اپنے اَہل وعِیال اور اَحْباب کو چھوڑا ، اُنہوں نے فرمانبرداری اور زِیارت کے شوق میں نکل کر تیرے حکم کے مطابِق مَناسکِ حج ادا کئے ، تو میں تجھ سے سُوال کرتاہوں کہ ان کے حق میں میری شَفاعت قَبول فرما ، ان کو قِیامت کی گھبراہٹ سے اَمْن عنایت فرما اور انہیں میرے گِرد جمع کردے۔ ‘‘توایک فِرِشتہ نِدادے گا : اے کعبہ ان میں ایسے لوگ بھی ہوں گے جنہوں نے تیرے طواف کے بعد گناہوں کا ارتکِاب کیا ہو گا اور ان پر اِصرار کرکے اپنے اوپر جہنَّم واجِب کرلیا ہوگا۔ تو کعبہ عَرْض کرے گا : ’’اے اللہپاک! اِن گنہگاروں کے حق میں بھی میری شَفاعت قَبول فرما جن پر جہنّم واجِب ہو چُکا ہے۔ “ تو اللہپاک فرمائے گا : ’’میں نے اُن کے حق میں تیری شَفاعت قَبول فرمائی ۔ ‘‘ تووُہی فِرِشتہ نِدا کرے گا : جس نے کعبے کی زیارت کی تھی وہ دیگرلوگوں سے الگ ہو جائے اللہپاک ان سب