Book Name:Fazail-e-Makkah & Hajj

بھوکے نہیں مرتے ، *اسی کعبہ شریف کی بَرَکت ہے کہ ہر سال لاکھوں لاکھ لوگ حج کے لئے یہاں پہنچ جاتے ہیں ، اس کے باوُجُود نہ وہاں کھانے کی کمی ہوتی ہے ، نہ وہاں پانی کم پڑتا ہے۔ اس کے عِلاوہ قُدْرت کی اَوْر بہت نشانیاں ہیں جو کعبہ شریف میں ، مَسْجِدِ حرام میں اور مکہ مکرمہ میں مَوْجُود ہیں۔ ([1]) 

کعبہ شریف مقامِ اَمن ہے

اے عاشقانِ رسول ! کعبہ شریف کا پانچواں مُبَارَک وَصْف جو اللہ پاک نے پارہ : 4 ،  سورۂ آلِ عمران ، آیت : 97 میں بیان فرمایا ، وہ یہ ہے کہ :

مَنْ  دَخَلَهٗ  كَانَ  اٰمِنًاؕ-

ترجمہ کنزُ العِرفان : جو اس میں داخل ہو گیا امن والا ہو گیا ۔

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی شان ہے کعبہ شریف کی...!! اللہ پاک نے اسے مقامِ اَمن بنایا اور یہی نہیں بلکہ کعبہ شریف کی بَرَکت سے اللہ پاک نے تمام حُدُودِ حرم کو مقامِ اَمن بنایا ہے۔

اب یہاں پہلے تو حُدُودِ حرم سمجھ لیجئے!  چنانچہ شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت ، حضرت علَّامہ مولانا محمد الیاس عطار قادِری رضوی ، ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں :   عام بول چال میں لوگ “ مسجدِ حرام “ کو “ حرم شریف “ کہتے ہیں ، اس میں کوئی شک نہیں کہ مسجدِ حرام شریف حَرَمِ محترم میں داخِل ہے مگر حرم شریف مکہ مکرمہ سمیت ، اس کے ارد گرد میلوں تک پھیلا ہوا ہے اور ہر طرف اس کی حدیں بنی ہوئی ہیں ، ایک مؤرِّخ (یعنی عِلْمِ تاریخ کے ماہِر) کی جدید پیمائش کے حساب سے حرم کے رقبے کا دائرہ 127 کلومیٹر ہے جبکہ حرم


 

 



[1]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 4 ، آل عمران ، تحت الآیۃ97 ، جلد : 4 ، صفحہ : 37 ۔