Book Name:Taqwa Kesay Milay?
ہی فرماتے ہیں :
نہ اُن کے جیسا غنی ہے کوئی ، نہ اُن کے جیسا سخی ہے کوئی
وہ بےنواؤں کو ہر جگہ سے نوازتے ہیں بُلا بُلا کر
*آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دَرِ دولت سے کبھی کوئی سُوال کرنے والا خالی نہیں گیا ، حضرت جابِر رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ فرماتے ہیں : سائِل چاہے کتنی ہی بڑی چیز کا سُوال کرتا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اسے انکار نہ فرماتے۔ ([1]) *حضرت اِبْنِ عباس رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ کا بیان ہے : نبی اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تمام انسانوں سے بڑھ کر سخی تھے ، ماہِ رمضان میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سخاوت کا دَرْیا خوب جوش پر ہوتا ، رمضان المبارک میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سخاوت تیز ہواؤں سے بھی بڑھ کر ہوا کرتی تھی۔ ([2])
مانگیں گے مانگے جائیں گے منہ مانگی پائیں گے
سرکار میں نہ “ لا “ ہے نہ حاجت “ اگر “ کی ہے ([3])
اللہ پاک سخاوتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے ہم غریبوں ، بےنواؤں کو بھی کنجوسی سے بچنے اور خوب دِل کھول کر سخاوت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد