Book Name:Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf

جانے سے پہلے اپنے آپ کے اعمال کا وزن کر لو اور اس دن کی بڑی پیشی کی تیاری کر لو جس دن تم سباللّٰہ پاک کی بارگاہ میں اس حال میں  پیش کئے جاؤ گے کہ تم میں  سے کسی کی کوئی پوشیدہ حالت چُھپ نہ سکے گی۔ [1]

پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک کی بارگاہ میں پیشی کا خوف رکھنے والے ایسے ہوا کرتے ہیں ۔ وہ اپنے اعمال کا محاسبہ کیا کرتے تھے  اور بروزِ قیامت حساب دینےکا خوف انہیں گناہ سے روکے رکھتا تھا ۔ مگر ہائے افسوس! ہماری حالت ایسی نہیں ہے ہم اللہ پاک کے حضور پیش ہونے کو بھولے بیٹھے ہیں ۔ ہم نفسِ اَمَّارہ کے اشاروں پر چلتے رہتے ہیں اور جب کبھی ضمیر ملامت کرتاہے تو طرح طرح کی تاویلیں پیش کرکے اسے سُلا دیتے ہیں ، مگر ا س کے باوجود ہم جانتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا حق تلفیاں کی ہیں ، کن کا حق دبایا ، کہاں کہاں سے رزقِ حرام کمایا ، کن کن فرائض کو چھوڑا ، کہاں کہاں گناہوں کا ارتکاب کیا ہے؟ان سب کے بارے میں ہمیں بہت کچھ معلوم  بھی ہے اور بہت کچھ بھُولے ہوئے  بھی ہیں مگرہمارے ربِّ کریم کے علم میں اور ہمارے نامۂ اعمال کے دفتر  میں درج ہےاور ان سب باتوں کا ہمیں حساب دیناہے ۔

اے عاشقانِ رسول !ہم دعویٰ تو کرتے ہیں کہ ایک دن مرنا ہے اور اللہ پاک کے حضور جواب دہ ہونا ہے مگر ہمارے اعمال سے اس بات کا اظہارنہیں ہوتا غور تو کیجئےکہ* اگر بارگاہ ِالٰہی میں پیشی کاخوف ہمارےدل میں ہوتاتو کیا ہماری کوئی نماز قضا ہوسکتی تھی؟*  اگر  بارگاہِ الٰہی میں پیشی کا خوف ہمارے دل میں ہوتاتو کیا فرض


 

 



[1]     مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب الزہد ، کلام عمر بن الخطاب رضی اللّٰہ عنہ ، 8 / 149 ، الحدیث : 18