Book Name:Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf

تِرے خوف سے تِرے ڈر سے ہمیشہ                                     میں تھرتھر رہوں کانپتا یاالٰہی!

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صدقہ                               گناہوں سے ہر دَم بچا یاالٰہی!

عبادت میں گزرے مِری زندگانی                               کرم ہو کرم یاخُدا یاالٰہی! [1]

 صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اعمال کا تولاجانا حق ہے

اے عاشقانِ رسول! دیکھا آپ نے !اللہ پاک کی بارگاہ  میں پیشی کا کیسا خوف ہمارے غوثِ اعظم  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  پر سوار تھا کہ  دیوارِ کعبہ سے لپٹ کر زارو قطار رو بھی رہے ہیں اورعاجزی کرتے ہوئےبروزِ قیامت لوگوں کے سامنے شرمندگی سے ڈرتے ہوئے اندھا ہونے کی دعا بھی کررہے ہیں۔ اے کاش ہمیں بھی  اللہ پاک کی بارگاہ میں پیشی کا خوف نصیب ہو جائے اور ہم بھی گناہوں سے اپنے آپ کو بچانے والے بن جائیں ۔ یادرکھیے! قیامت کے دن ایک ترازو لا کر رکھا جائے گاجس میں دو پلڑے اور ایک ڈنڈی ہو گی ، جسے میزان کہتے ہیں۔ اس پر ایمان لانا اور اسے حق سمجھنا ضروری ہے۔ ہم سب کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا اوراسی ترازوپر اعمال کو تولا جائے گا ، جس کا نیکیوں والاپلڑا بھاری ہوگا وہی کامیاب ہوگا اور جنت کاحق دار بنے گا ۔

پیارے اسلامی بھائیو!یقیناً قیامت کا دن سخت ہولناک ہے اوراس دن جب آگ کی طرح دھکتی ہوئی زمین پر اللہ پاک کے حضور پیش ہوکر حساب دینا پڑے گا تو کیا کیفیت ہوگی؟ آئیے! قرآنِ  کریم نے جواس ہولناک دن کی  منظر کشی فرمائی ہے وہ


 

 



[1]     وسائل بخشش(مُرمَّم) ، ص ، 105۔ ملتقطاً