Book Name:Apni Bahen Se Naik Sulok Kijiye

بند کردئیے جاتےہیں ۔ رشتہ داروں سے تَعَلّق توڑنے والے کو صحابہ کرام اپنی مجلس سے نکال دیا کرتے تھے جیسا کہ حدیثِ مبارکہ میں ہے :

حضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ایک بار صبح کے وقت مجلس میں تشریف فرما تھے کہ فرمایا : میں رشتہ توڑنے والے کو اللہ پاک کی قسم دیتا ہوں کہ وہ یہاں سے اٹھ جائے تا کہ ہم اللہ پاک سے مَغْفِرَت کی دعا کریں ، کیونکہ رشتہ توڑنے والے پر آسمان کے دروازے بند رہتے ہیں۔ ([1])  یعنی اگر وہ یہاں موجود رہے گا تو رحمت نہیں اُترے گی اور ہماری دُعا قبول نہیں ہوگی۔

اللہُ اَکْبَرْ !ہم اللہ پاک کی پناہ مانگتے ہیں اور اس سے عَافِـیَّت طَلَب کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ایسے جُرْم سے مَحْفُوظ رکھےاور اپنی رحمت کے دروازے ہم پر بند نہ فرمائے۔ آمین۔

اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! لرز جائیے اور اگر ہم اس گناہ میں مُبْتَلا ہیں تو اس سے توبہ کرلیجئے کہیں ایسا نہ ہوکہ اس کی نُحُوسَت کی وجہ سے دنیا میں بھی عذاب کے شِکار ہوں اور آخِرَت بھی برباد ہوجائیں ، قَطْع رِحْـمی کرنے والے پر رحمت نازل نہیں ہوتی

پیارے اسلامی بھائیو!ہم نے سنا کہ صلہ رحمی اللہ پاک کو پسند اور اللہ پاک کی رحمت کا ذریعہ ہے جبکہ قَطْع رِحْـمی اللہ پاک کو ناپسند اور اس کے عذاب کو دعوت دیناہے ۔ خود کو اللہ پاک کی رحمت کے حق دار بنانے اور اللہ پاک کے عذاب سے بچانے کےلیے دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول سے وابستہ ہوجائیے ۔ یہ دینی ماحول آپ کو صلہ رحمی کرنے والا بھی بنائے گا اور قَطْع رِحْـمی سے بچنے والا بھی بنائے گا۔ یہ ایسا


 

 



[1]    معجم کبیر ، باب العین ، عبداللہ بن مسعود الھذلی... الخ ، ۹ / ۱۵۸ ، حدیث : ۸۷۹۳