Book Name:Ghous e Aazam As A Mufti e Aazam

اونچاہے تو آپ کے سر مبارک کی بلندی او رعظمت  کا  کسے علم ہوگا ؟اسی لیے اولیائے کرام آپ کے قدموں کے تلوؤں سے اپنی آنکھیں مل کر نور حاصل کرتے ہیں اور اللہ پا ک کے رازوں کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

حضرت علامہ ابُوالحسن علی شَطْنُوفی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ حضرت سَیِّدُنا شیخ عبدُالقادِرجیلانی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ 13علوم میں بیان فرمایا کرتےتھے ، آپ  کےمدرسہ عالیہ میں لوگ آپ سےتفسیر ، حدیث ، فِقْہ اورعِلْمُ الْکَلام وغیرہ پڑھتے تھے ، دوپہر سے پہلےاوربعد دونوں وقت لوگوں کوتفسیر ، حدیث ، فِقْہ ، کلام ، اُصول اورنَحْو پڑھاتے تھے اور ظہر کے بعد آپ  تجوید و قرأت کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھایا کرتے تھے۔ ([1])

معلوم ہواکہ ہمارےغوث پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کئی علوم و فنون میں زَبَرْدَسْت  مَہَارَت رکھتے تھے ، یہی وجہ  ہے کہ دُنیا بھر سے  عُلماو صُلحاآپ  کی بارگاہ میں  علم سیکھنے کے لئے حاضر ہوتےاور جو آپ کی بارگاہ میں پڑھنے کی سعادت حاصل کرلیتا تواسے کسی دوسرے استاد کی حاجت نہ رہتی کیونکہ آپ علوم وفنون کے جامع تھے ۔

اے عاشقان غوثِ اعظم!سیدی غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ لوگوں کے شرعی مسائل بھی حل کرتے تھے  اور لوگوں کے دُنیاوی مسائل  بھی حل کرتے تھے ۔ غوثِ پاک فنون بھی پڑھاتے تھے ، غوثِ پاک اللہ پاک کی پہچان کے جام بھی پلاتے تھے ، غوثِ پاک قرآنِ کریم بھی پڑھاتے تھے ، حدیث کا بھی درس  دیتے تھے ، غوثِ پاک علم بھی پڑھاتے تھے عمل  کا بھی پیغام دیتے تھے ، غوثِ پاک تفسیر بھی پڑھاتے


 

 



[1]   بہجة الاسرار ، ص۲۲۵ ملخصاً