Book Name:Maut Ki yad Kay Fazail

دنیا کی زندگی سے دھوکا نہ کھائیں

 پیارے اسلامی بھائیو!دنیا کی زندگی کے بارے میں  اللہ پاک نے پارہ 27 ، سورۂ حَدِیْدکی آیت نمبر 20 میں  ارشاد فرمایا :

كَمَثَلِ غَیْثٍ اَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهٗ ثُمَّ یَهِیْجُ فَتَرٰىهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ یَكُوْنُ حُطَامًاؕ-وَ فِی الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ شَدِیْدٌۙ-وَّ مَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانٌؕ-وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ(۲۰)                                     (پ۲۷ ، الحدید : ۲۰)                                        

ترجمۂ کنزُالْایمان : (دنیا کی زندگی ایسے ہے) اس مینہ کی طرح جس کا اُگایاسبزہ کسانوں کو بھایا(اچھا لگا) پھر سُوکھا  کہ تُو اسے زرد دیکھے پھر روندن(بے کار) ہوگیا  اور آخرت میں سخت عذاب ہے اور اللہ کی طرف سے بخشش اور اس کی رضا  اور دنیا کا جینا تو نہیں مگر دھوکے کا مال ۔

پارہ 21 ، سُورۂ لُقْمان کی آیت نمبر 33 میں ارشادہوتا ہے :

اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاٙ-وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(۳۳) (پ۲۱ ، لقمان : ۳۳)

ترجمۂ کنزُالایمان : بےشک اللہ کا وعدہ سچا ہے  تو ہرگز تمہیں دھوکا نہ دے دنیا کی زندگی  اور ہرگز تمہیں اللہ کے حِلْم پر دھوکہ نہ دے وہ بڑا فریبی۔ (یعنی شیطان)

پیارے اسلامی بھائیو!ہمیں چاہئے کہ دنیا کی رنگینیوں  اور اس کی لذّتوں  میں  کھونےکی بجائے اپنی آخرت کی تیاری میں  مصروف رہیں ۔ حضرت  عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : رسولُ اللہصَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے میرا کندھا پکڑ کرفرمایا’’