Book Name:Maut Ki yad Kay Fazail

دیکھا ہے؟ نہیں دیکھا ہوگا اور یہ کام شَرعاً دُرُست بھی نہیں ہیں ، تو جب سب کچھ یہیں چھوڑ کر جانا ہے تو یہ ڈِگریاں ہمارے کس کام کی ؟  جس دولت کیلئے ساری زندگی محنت ومشقت کرتے ہیں ، وہ ہماری کیا مدد کرے گی ؟جس منصب کی بِناپر ہم شان و شوکت کا اِظہار کرتے رہے ، وہ آخِر ہمارے کیا کام آئے گا ؟

پیار ے اسلامی بھائیو! اب بھی وقت ہے ، ہوش میں آئیے اور قَبْروآخرت کی تیاری کر لیجئے۔ [1]

قرآنِ کریم میں پارہ 22 ، سُوْرَۂ   فَاطِرْ کی آیت نمبر5  میں ارشادہوتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاٙ-وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(۵)

ترجمۂ کنز الایمان : اے لوگو!بے شک  اللہ کا وعدہ سچ ہے تو ہر گز تمہیں دھوکہ نہ دے دنیا کی زندگی اور ہرگز تمہیں اللہ  کے حِلْم پر فریب نہ دے وہ بڑا فریبی (یعنی شیطان)۔

تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیت کے تحت جو بیان کیا گیاہے ، اس کاخلاصہ یہ ہے کہ اللہ  پاک نے اس آیت میں نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : اے لوگو!بیشک اللہ  پاک  کا وعدہ سچا ہے ، قیامت ضرور آنی ہے ، مرنے کے بعد ضرو راُٹھنا ، اپنے اعمال کا حساب دیناہے اور ہرایک کو  اپنے عمل کی جزا ضرور ملے گی تو ہرگز دنیا کی زندگی تمہیں  دھوکا نہ دے کہ اس کی لذّتوں  میں  مشغول ہو کر تم آخرت کو بُھول جاؤ۔ [2]


 

 



[1]     قبر کی پہلی رات ، ص ۱۸

[2]    خازن ، فاطر ، تحت الآیۃ : ۵ ، ۳ / ۵۲۹-۵۳۰ ، ابو سعود ، فاطر ، تحت الآیۃ : ۵ ، ۴ / ۳۶۲ ، ملتقطاً