Book Name:Maut Ki yad Kay Fazail

کےلیے کوشش کرتے رہیں ، اگر موت کو یاد رکھیں گے تواِنْ شَآءَ اللہ  ہر طرح کے ہلاکت کے مقام سے چھٹکارا ملے گا ، دین و ایمان سلامت رہیں گے ، اِتباع سنت کی سعادت بھی نصیب ہوگی اور گناہوں سے تحفظ بھی حاصل ہوگا۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بار بار گناہوں سے توبہ کیجئے!

               پىارے اسلامى بھائىو!* اس سےپہلےکہ ہم بھی نَزع کی دَرْدْناک کیفیت میں مبتلا ہو جائیں ، روح نکلنے کی تکلیف سےہماراجسم مفلو ج ہوجائےاور موت کے فِرشتے کی آمدہو ، اپنے گناہوں سےتوبہ کرلیں ، *  اس سے پہلے کہ موت کا وقت آن پہنچےاور توبہ کادروازہ بندہو جائےاورحسرت و ندامت ہمیں گھیر لے ، ہمیں اللہپاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کر لینی چاہیے۔ ہمیں موت آنے سے پہلے پہلےاللہ پاک سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لینی چاہیے۔ انسان سے گناہ ہوجاتے ہیں ، لیکن گناہوں پر ڈَٹے رہنااور توبہ سے منہ موڑ لینا بہت بڑی بے وقوفی ہے ، بندۂ مومن کی شان یہ ہےکہ اگر اس سے کوئی گناہ سَرزَدْ ہو جائے تو وہ فوراً توبہ کرتا ہے ، پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کرتا ہے پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کرتا ہے ، اَلْغَرَض!بار بار توبہ کرنا ایمان کے تقاضوں میں سے ایک تقاضا ہے۔

                             اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں کئی مقامات پرتوبہ کرنےاوراپنے گناہوں سےمعافی مانگنے کاحکم فرمایاہےاورجو لوگ اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کرلیتے ہیں ، اللہ پاک ان سے بہت خُوش ہوتا اوران پراپنا خصُوصِی فَضل وکرم بھی فرماتا ہے ۔ چُنانچہ پارہ 6سُوْرَۃُ الْمائِدہ کی آیت نمبر 39 میں اِرشاد ہوتاہے :