Sadqa ke Fawaid

Book Name:Sadqa ke Fawaid

       رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا : جَنَّت  میں ایک نَہْر ہے جسے “ رَجَب “ کہا جا تا ہے ، جو دُودھ سے زِیادہ سفید اور شہد سے زِیادہ میٹھی ہے ، تو جو کوئی رَجَب کا ایک روزہ رکھے تو اللہ پاك اُسے اُس نَہْر سے سَیْراب کرے گا۔

 (شُعَبُ الایمان ، ۳ / ۳۶۷ ، حدیث۳۸۰۰)

                             اللہ پاک ہمیں دیگر نفل روزوں کے ساتھ ساتھ رجب شریف کے روزے رکھنے کی بھی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                         صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کونسا مال صدقہ کرنا  چاہیے

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم صدقہ و خیرات کرنے سے متعلق سُن رہے تھے۔  یقیناً اِخْلاص کے ساتھ راہِ خدا میں کیا جانے والا مال ضائع نہیں جاتا۔ راہِ خدا میں خرچ کرتے وقت  اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ جو چیز آپ کو  سب سے زیادہ پسندیدہ  ہو ، اسے صدقہ وخیرات  کیجئے کہ اس کاثواب  زیادہ ہے۔

       بدقسمتی سے صدقہ وخیرات کرنےمیں کنجوسی کامظاہرہ کیا جاتاہے ، یا پھر ایسی چیز  صدقہ کی جاتی ہے جوقابلِ استعمال نہیں رہتی۔ مثلاً جب دیکھا کہ روٹیوں  کو پھپھوندی لگ چکی ہے ، سالن ناراض(یعنی خراب) ہوچکا ہے ، یا ناراض(یعنی خراب) ہونے کے قریب ہے تو کسی غریب کو بھجوا دیتے ہیں۔ قُربانی کا گوشت جب اپنے اِستعمال کانہ رہے تو باندھ کرگھرمیں کام کرنےوالی ماسی کو دے دیتے ہیں۔ سیلاب سے متاثر  یاآفت میں مُبْتَلا لوگوں کو کم قیمت  کا راشن دلوا دیتے ہیں ، وہ کپڑےجو گھرمیں کوئی نہ پہنے ، یا وہ جُوتے جو پہننے کے قابل نہیں ہوتے ، غریبوںکی اِمداد اور صدقہ کےطورپربھیج دئیے جاتےہیں ، اگرچہ اچھی نِیَّت کے ساتھ اس طرح صدقہ کرنا بھی درست  ہے ، لیکن ذرا سوچئے! کیسی  عجیب  باتہےکہ جب اپنے کھانے  پینے یا اِستِعمال کی بات آئے تو عُمدَہ سےعُمدَہ چیز کااِنتِخاب(Selection)کیا جائےاورجب بات راہِ خُدا میں دینےکی آئےتو بچی کھچی یا کم قیمت والی چیزیں صدقہ وخیرات  کی جائیں ۔ اپنے بچوں کیلئے تو اَعلیٰ سے اَعلیٰ کوالٹی کی چیزیں خریدی جائیں ، لیکن جب کسی غریب کے بچے کودینا ہوتو گھٹیا کوالٹی کی چیز وہ بھی اِحسان جتاکر دی جائے ۔ ہم اپنے  گھر میں تو من پسند کھانے بڑے اہتمام کے ساتھ کھائیں  لیکن  اسی دوران کوئی مانگنے والا آجائے تو اسے بھگادیں یا گھر میں بچا ہوا باسی سالن جسے کوئی نہ کھائے اسے تھماکر اس خوش فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں کہ چلو کھانا ضائع ہونے سے بچ گیا اور  کسی غریب کا بھلا ہوگیا۔ حالانکہ ہونا یہ چاہیے کہ اللہ پاک نے جنہیں طاقت دی ہے وہ اچھی سے اچھی چیز اللہ پاک کی راہ میں صدقہ کرنے کی کوشش کیا کریں۔ آئیے! اب اللہ والوں کے بھی کچھ انداز سنتے ہیں کہ اللہ پاک کے یہ نیک بندے اُس کی راہ میں خرچ کے سلسلے میں کیسے مخلص ہواکرتے تھے ، چنانچہ

انگور کا خوشہ اسے دے دو