Sadqa ke Fawaid

Book Name:Sadqa ke Fawaid

کی ویب سائٹ(www.dawateislami.net) ، مجلسِ اسپیشل اسلامی بھائی ، مجلسِ اِصلاح برائے قیدیان وغیرہ کا تعارف کروائیں۔ اس کے علاوہ امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطارؔ قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی دینی خدمات سے بھی آگاہ کیجئے۔ ٭ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں پر صَرف ہونے والے اَخراجات بتا کر دعوتِ اسلامی کے ہر نیک وجائز کام میں خرْچ کی نِیَّت سے ماہانہ چندہ دینے کا ذہن بنائیے۔

(  اعلان : )

ڈونیشن کے لئے ملاقات کے بقیہ آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے ، لہٰذا ان کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرےاِجْتِماع میں

پڑھےجانے والے6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں

(1)شبِ جُمعہ کادُرُود

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ

الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ

بُزرگوں نے فرمایا : جو شَخْص  ہر شبِ جُمعہ (جُمعہ اور جُمعرات کی دَرمِیانی رات) اِس دُرُود شریف کو پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے گا مَوْت کے وَقْت سرکارِ مدینہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی زِیارت کرے گا اورقَبْر میں داخل ہوتے وَقْت بھی ، یہاں تک کہ وہ دیکھے گا کہ سرکارِ مدینہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   اُسے قَبْر میں اپنے رَحْمت بھرے ہاتھوں سے اُتار رہے ہیں۔ ([1])

(2)تمام گُناہ مُعاف

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِ نَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَسَلِّمْ

حضرت انس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، تاجدارِمدینہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے فرمایا : جو شَخْص  یہ دُرُودِ پاک پڑھے اگر کھڑا تھا تو بیٹھنے سے پہلے اور بیٹھا تھا تو کھڑے ہونے سے پہلے اُس کے گُناہ مُعاف کردیئے جائیں گے ۔ ([2])

(3)رَحْمت کے ستّر دروازے

 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

جویہ دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو اُس پر رَحْمت کے 70 دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔ ([3])

 



[1]    افضل الصلوات علی سید السادات ،  الصلاۃ السادسۃ والخمسون ، ص۱۵۱ملخصًا

[2]    افضل الصلوات علی سید السادات ، الصلاۃ الحادیۃ عشرۃ ،  ص ۶۵

[3]    القول البدیع ، الباب الثانی ،  ص۲۷۷