Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai
اللّٰہ عَلَیْہ نے اُستاد صاحب کے درس میں کچھ علمی سُوالات کئے ، درس میں شریک دیگر طلبہ ان سُوالات کی گہرائی تک نہ پہنچ سکے اور فضول و بےمعنیٰ سمجھ کر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی باتوں کونظرانداز کرنے لگے ، مگر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےا ستاد قاضی صاحب جومیدانِ علم کے شاہ سوار تھے ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی علمی باتیں سُن کر رو پڑے اورمخاطب کرکے ارشا د فرمایا : “ اےسعدُ الدِّین! آ ج تم وہ نہیں ہو جو کل تھے ۔ “ پھر حضرت سعدالدین تفتازانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تمام واقعہ اُستاد صاحب کی بارگاہ میں بیان کر دیا۔ (شذرات الذھب ، سنۃ احدی و تسعین وسبعمائۃ ، ۷ / ۶۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
اےعا شقانِ رسول!بیان کردہ واقعے میں جہاں پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حضرت علامہ سعدُالدین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ پر کرم نوازی ، فضل و احسان اورحاجت روائی کا پتا چلا ، وہیں اس سےاور بھی کئی نکات حاصل ہورہے ہیں ، مثلاً علم دِین حاصل کرنے کے لئے اِستِقامت کےساتھ کی جانے والی کوشش ہمیشہ رنگ لاتی ہے جیساکہ حضرت علامہ سعدُالدین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی کوشش اوراستقامت نےآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کوکامیاب کروایا ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنےدورکےبہت بڑےعالم دِین بنے اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں ۔
یاد رکھئے! علم دِین حاصل کرنے کے لئے کوشش کرناایسی نیکی ہے جو انسان کو کامیابی کی منزلیں طے کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے ، علم کے میدان میں کامیابی کے ساتھ ساتھ دنیاو آخرت کی کامیابی کا سبب بنتی ہے کیونکہ* علم ہی انسان کوحلال و حرام کی پہچان کرواتا ہے ، * فرض علم حاصل کرنا لازم اور رِضائے اِلٰہی کا سبب ہے ، *علم اللہ پاک کے حکموں کو جاننے کا سبب ہے*علم ، انبیائے کرام عَلَیْہِمُ