Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

تھے کہ ایک اجنبی شخص نے آکر کہا : سعدُالدِّین! اُٹھو ، ہم گُھومنے پِھرنےچلتےہیں۔ آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نے فرمایا : “ مجھےگھومنے پھرنے کےلیے پید انہیں کیاگیا۔ ( میری حالت ایسی ہےکہ) مطالعے کے باوجود مجھےکچھ سمجھ  نہیں آتا تومیں بھلا  کس طرح سیرکو جاسکتا ہوں؟یہ سُن کروہ شخص  چلاگیا لیکن کچھ دیر بعدپھر لوٹ  آیا اورگھومنے پھرنے کےلیے چلنےکو کہا۔ آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   نے وہی جواب دُہرایا۔ وہ پھر چلاگیا لیکن کچھ دیربعددوبارہ لوٹ آیااوراب کی بارکہنےلگا : آپ کو رسولِ اکرم   صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   یادفرمارہے ہیں۔ یہ سُن کر آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   کےبدن پر کپکپی طاری ہوگئی اور ننگے پاؤں ہی رسولِ پاک   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے دِیدار کے لیے دوڑ پڑے حتّٰی کہ شہر سے باہر ایک مقام پر پہنچے ، جہاں نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم ایک گھنے درخت کے سائے میں جلوہ فرما تھے۔ آپ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے حضرت سعدُ الدِّین تفتازانی  رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہ کو دیکھ کر مسکراتے ہوئے ارشاد فرمایا : ہمارے بار بار بُلانے پر آپ نہیں آئے ؟آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   نے انتہائی عاجزانہ لہجے میں عرض کی : “ یارسولاللہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  !مجھےمعلوم نہیں تھا کہ آپ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  یاد فرمارہے ہیں او ر آپ تو میری کمزور یادداشت سے اچھی طرح آگاہ ہیں ، میں آپ کی بارگاہ میں اپنےمرض سے شفا کا طلبگار ہوں۔ “ حضرت سعدُالدِّین تفتازانی  رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلیْہکی  فریادسُن کر دریائےرحمت جوش میں آیا ، نبیِّ رحمت   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے فرمایا : “ اپنامنہ کھولو۔ “ آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   نے منہ کھولا توسرکارِ مدینہ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے اپنا لُعابِ دَہَن یعنی تُھوک مُبارک آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   کےمنہ میں ڈال دیا ، آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   کےلیےدعافرمائی اورکامیابی(Succes)کی خوشخبری عطافرماکر گھر لوٹ جانےکاحکم ارشاد فرمایا۔ دوسرے دن جب آپ   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   ، قاضی عبدالرحمٰن شیرازی کے درس میں حاضر ہوئے تو دورانِ سبق آپ   رَحْمَۃُ