Book Name:Jannat ke Qeemat

       صُلْحُ کی برکت سے عاجزی نصیب ہوتی ہے۔نورکے پیکر،سب نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کااِرشادِ عالیشان ہے:وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ إِلَّا رَفَعَهُ اللهُ یعنی جو اللہ پاک کے لئے عاجزی اختیار کرتاہے اللہ پاک اُسے بلندی عطافرماتا ہے۔(مسلم ،کتاب البر والصلۃ،باب استحباب العفو والتواضع، ص۱۰۷۱،حدیث: ۶۵۹۲)

صُلْحُ کی برکت سےتکبّر دُورہوتاہے۔صُلْحُ کی برکت سے نفرتیں،محبتوں میں بدل جاتی ہیں۔اے کاش!ایک دُوسرے کومعاف کرنے کی سوچ بن جائے،صلح نہ کرنے سے اپنے بھی بیگانے ہوجاتے ہیں جبکہ صلح کرنے ،ایک دُوسرے کو معاف  کرنے کی کی برکت سے بیگانے بھی اپنے ہو جاتے ہیں،جیساکہ

کسی شہر کے بڑی رات کے اجتماع میں مدنی ماحول سے منسلک ایک اسلامی بھائی بیٹھے ہوئے تھے،کسی نئے اسلامی بھائی( جو ابھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے منسلک نہ تھے) کا پاؤں گزرتے ہوئے اچانک اُس کے  ہاتھ پرپڑا،جس سے اس کے ہاتھ کوتکلیف پہنچی،لیکن جس کی وجہ سے تکلیف پہنچی تھی اُلٹا اُسی نے آگے سے رُعب جمایا کہ نظر نہیں آتا کیا؟اس کے برعکس وہ اسلامی بھائی کہ جس کو تکلیف پہنچی تھی اُس نے فوراًاُس سے معافی مانگ لی ،جس سے متاثر ہو کر وہ بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو گئے۔

اسی طرح کسی شہر کے ایک اسلامی بھائی چپل کاکاروبارکرتے تھے،بھرے بازارمیں کسی بڑی عمر کی خاتون نے کسی بات پران کوبُرابھلاکہا،اس عاشقِ رسول نے اُس خاتون کواُلٹے سیدھے جواب دینے کے بجائے دُعائیں دینا شروع کردِیں،امّاں ! اللہ پاک تجھے