Book Name:Yadgari-e-Ummat Per Lakhon Salaam

بروزِ قِیامت فکرِ اُمَّت کا انداز

       رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتےہیں:قِیامت کےدن تمام اَنبیائےکرام (عَلَیْہِم الصَّلٰوۃُ    وَالسَّلَام) سونےکےمنبروں پرجلوہ گرہوں گے،میرامنبرخالی ہوگاکیونکہ میں اپنےربّ کریم کےحُضُور خاموش کھڑا ہوں گاکہ کہیں ایسا نہ ہوکہ مجھےجنَّت میں جانے کاحکم فرمادےاورمیری اُمّت میرےبعد پریشان پھرتی رہے۔اللہ پاک فرمائے گا:اےمحبوب!تیری اُمّت کےبارےمیں وُہی فیصلہ کروں گا،جو تیری چاہت ہے۔ میں عرض کروں گا:اَللّٰھُمَّ  عَجِّلْ  حِسَابَھُمْ یعنی اےاللہ کریم!ان کاحساب جلدی لے لے“اوریہ مسلسل عرض کرتارہوں گا،یہاں تک کہ مجھے دوزخ میں جانے والے میرے اُمّتیوں کی فہرست دےدی جائےگی(جودوزخ میں داخِل ہو چکےہوں گےان کی شَفاعت کرکےمیں انہیں نکالتا جاؤں گا) یوں عذابِ الٰہی کے لیےمیری اُمّت کاکوئی فرد نہ بچےگا۔(کَنْزُ الْعُمّال،کتاب القیامۃ،۷/۱۷۸،رقم: ۳۹۱۱۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی عطائیں اور ہماری خطائیں

سُبْحٰنَ اللہ!ذرا سوچئے!حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو ہمارا کتنا احساس ہے اور وہ ہم پر کتنے مہربان ہیں،اب ذرا ہم اپنے بارے میں بھی غور کرتی چلیں کہ ہمیں اپنے  آقا و مولیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کیسی اورکتنی مَحَبَّت ہے؟ہم نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے احسانات کے بدلے میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کتنا خوش کیا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین پر  ہم کتنا عمل کرتی ہیں؟ذرا سوچئے!جواسلامی بہنیں اپنے والدین سے مَحَبَّت کرتی ہیں،وہ کبھی بھی اُن کا دل نہیں  دُکھاتیں،جنہیں اپنے بچوں سے مَحَبَّت ہوتی ہے وہ اُنہیں رنجیدہ نہیں  ہونے دیتی، کوئی بھی اپنی سہیلی کو غمزدہ دیکھنا گوارا نہیں