Book Name:Yadgari-e-Ummat Per Lakhon Salaam

پاک کا  کرم ہے۔

          یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا  عرش کی طرف ہاتھ سے اشارہ کرنا، بارگاہِ الٰہی میں عرض کرنے کے لیے  ہے، یہ نہیں کہ مَعَاذَ اللہ ،اللہ  پاک عرش پر ہوگا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اُسے اشارہ کر یں گے کیونکہ اللہ پاک تو مکان  و سمت(Direction ) سے پاک ہے،اُس کاکلام بھی آواز سے پاک ہے، وہ ایسا ہے جیسا اُس کی شان کو لائق ہے۔

           اس روایت سے یہ بھی معلوم ہوا!دُرُودِ پاک پڑھنے کی بہت برکتیں ہیں،درودِ پاک  پڑھنے والے جس طرح دنیا میں اس کی برکتوں سے فیض یاب ہوتے  ہیں،اِنْ شَآءَ اللہ قیامت کے دن بھی ایسوں کے وارے نیارے ہوجائیں گے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پاک بارگاہ میں اُٹھتے بیٹھتے  چلتے  پھرتے الغرض ہر وَقْت(Every time)دُرُودِ پاک کے نذرانے پیش کرتی  رہیں ،اِنْ شَآءَ اللہ دُرُودِ  پاک کی بَرَکت سےدنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت بھی سنور جائے گی۔

          اس واقعے سےایک بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ نبیِّ رحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے  اُمّتیوں سے بہت ہی زیادہ مَحَبَّت فرماتے ہیں،قیامت میں جب ہر طرف نَفْسی نَفْسی کا عالَم ہوگا، قربان جائیے!ایسے مشکل ترین وَقْت میں بھی آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی امت کی خاطربے چین و بے قرار ہوں گے، امتیوں کو اپنے دامنِ رحمت میں چھپائیں گے،ربِّ کریم سےان کی بخشش کروائیں گے اور بارگاہِ الٰہی میں سفارش کروا کر انہیں جنت میں داخل کروائیں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے!اسی سے ملتی جُلتی ایک اور حدیثِ پاک سنتی  ہیں ،چنانچہ