Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

  بات ہی کافى ہے کہ جس کتاب کو وہ اىک نظر دىکھ لىتے تھے، وہ انہىں زبانی یاد ہوجاتى تھى،عِلْم حاصل کرنے کے ابتدائى دور مىں انہىں70 ہزار احادىث زبانی یاد تھىں اور بعد مىں جا کر ىہ عدد 3 لاکھ تک پہنچ گىا،جن مىں سے اىک لاکھ احادىث صحىح اور دو لاکھ غىر صحىح تھىں،اىک مرتبہ’’بلخ‘‘نامی شہر گئے تو وہاں کے لوگوں نے فرمائش کى کہ آپ اپنے شُىُوخ سے اىک اىک رواىت بىان کرىں تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اىک ہزار شُىوخ سے اىک ہزاراحادىث زبانى بىان کردىں۔(ارشاد السارى،ترجمۃ الامام بخاری ،۱/ ۵۹ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول!اُمّتِ محبوب کی خُصوصیات میں سے ایک بہترین خُصوصیت یہ بھی ہے کہ قیامت کے دن جب پچھلی اُمّتیں اپنے نبیوں کو جھٹلائیں گی تو اللہ کریم اُمّتِ مُصْطَفٰے کو یہ شرف عطا فرمائے گاکہ اس دن یہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے حق میں گواہی دے گی،جیسا کہ

نبیوں کے حق میں اُمتِ محبوب کی گواہی

نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ کریم قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام اور ان کی اُمّت کو بُلائے گااور فرمائے گا:تم نے نوح کو کیا جواب دیا تھا؟وہ کہیں گے:انہوں نے نہ ہمیں کبھی دعوت دی، نہ تیرا کوئی حکم پہنچایا، نہ کبھی نصیحت کی، نہ ہمیں کسی چیز کا حکم دیا اور نہ منع کیا،حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام عرض کریں گے:اے میرے ربّ کریم!میں نے انہیں ایسی دعوت دی  جوپچھلوں اوراگلوں سب کو شامل تھی،اللہکریم فرشتوں سے فرمائے گا:احمد(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اوران کی اُمّت کو بلاؤ،تو نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور آپ(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی