Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal

واحترام کے ساتھ کھڑا ہوکر محفل ِ میلاد میں شریک تھا،جب کسی نےپوری محفل کھڑے ہوکر سننےکی  وجہ دریافت کی تو اس نے بتایا کہ میں نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذکرِ خیر سنتے وقت   تعظیماً قیام کو بدعتِ  سیئہ(بُرا عمل)جانتاتھا ۔ایک دن اس نے خواب  میں دیکھا کہ وہ ایک  بہت  بڑے اجتماع میں شریک ہے اورلوگ  نبیِ کریم،رؤف و رحیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکااستقبال کرنے کیلئےکھڑے ہیں،جب نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی آمدہوئی توتمام لوگوں نے انتہائی ادب واحترام کے ساتھ حضور نبی کریم،رؤف رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا استقبال کیا ،مگر وہ آپ کی تعظیم میں کھڑا نہیں ہوا،نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمنےاس سےفرمایا:’’تو اب کھڑانہیں ہو سکےگا ‘‘ جب  اس کی آنکھ کھلی تو اس نے دیکھا کہ وہ اب بھی بیٹھا ہوا ہے ۔اسی پریشانی میں ایک سال گزر گیا مگر وہ کھڑا نہ ہوسکا ۔بالآخر اس نے  یہ منت مانی کہ اگر اللہپاک مجھے اس مرض سے شفایاب فرمادے تو میں محفلِ میلاد شروع سے آخر تک  کھڑے ہوکر سنا کروں گا۔اس منت کی برکت سے اللہکریم نے اُسےصحت عطافرمائی۔تو اب اس کایہ  معمول بن گیاکہ وہ اپنی منت کوپوراکرتے ہوئے سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعظیم میں پوری محفل کھڑے ہوکر سنتاہے۔( الاعلام بفتاوی ائمۃ الاسلام ،ص۹۴)

تِرا نام لے کر جو مانگے وہ پائے                            ترا نام لیوا ہے پیارا خدا کا

تِرے رُتبہ میں جس نے چُون و چَرا  کی                   نہ سمجھا وہ بدبخت رُتبہ خدا کا

 (ذوقِ نعت،ص۵۸۔۵۷)

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اللہ پاک پارہ 26سورۂ فتح کی آیت نمبر 9میں فرماتا ہے :

وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُؕ      (پ۲۶،الفتح:۹)                                     تَرْجَمَۂ کنزالایمان:  اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو۔