Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal

(اچانک)اس مجلس سے کچھ انوار بُلند ہوئے،میں نے ان انوار پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ رحمتِ الٰہی اور ان فرشتوں کےانوار تھے ،جو ایسی محفلوں میں حاضرہواکرتےہیں۔(سیرتِ مصطفٰے،ص ۷۲۔۷۳)

اے فَرشِیو مبارَک اے عَرشِیو مبارَک                         دونوں جہاں کے سروَر تشریف لا رہے ہیں

(وسائلِ بخشش مرمَّم،ص۳۰۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسناکہ جشنِ عیدِ میلادُالنبی کی محفل میں ربِّ کریم کی  رحمتوں کا نزول ہوتاہے ،اَنوارِ  الٰہی چھما چھم برستے ہیں ،رحمت کے فرشتے میلاد شریف کی محفلوں میں شریک  ہوتےاورمیلادمنانےوالوں کو اپنےنورانی  پروں  سےڈھانپ لیتےہیں،میلاد شریف منانےوالوں سےربِّ کریم خوش ہوتاہےاور ان پر اپنے انعامات واِکرامات کی بارش بھی فرماتاہے۔ یقیناً میلادشریف منانا،ماہِ میلاد میں  اپنے گھروں،گلی محلّوں  بلکہ اپنی گاڑیوں کو مدنی پرچموں،جگمگاتے قُمقُموں،رنگ برنگی لائٹوں سے سجانا،ربیع الاوّل کا چاندنظر آتے ہی نیک اعمال اور درودِ پاک  کی کثرت کرنا باعثِ اجرو ثواب اور مغفرت کے حصول کا ذریعہ ہے۔میلاد شریف کی محافل منعقد کرنا اوران  میں شرکت کرنا باعثِ اجروثواب   اور مغفرت  کےحصول کا ذریعہ ہے۔

       ہمیں چاہئے کہ جب بھی  سنتوں بھرےاجتماع یا مدنی مذاکرے میں حاضری کی سعادت ملے تو  باادب اندازمیں توجہ کے ساتھ  سننےکی عادت بنا ئیں  ۔آئیے!ترغیب کے لئے ایک واقعہ سنتے ہیں :چنانچہ  

خلیفۂ  مفتیٔ اعظم ہند،محدثِ اعظم حجازحضرت شیخ سیّدمحمدبن علوی مالکیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہنقل کرتے ہیں:میرےوالدحضرت سَیِّدعباس مالکیرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہنے بتایا:میں بیت المقدس میں بارہویں شریف کی رات  محفل میلاد میں شریک  تھا،میں نے دیکھا ایک بوڑھا شخص  آغاز سے لیکر اختتام تک انتہائی ادب