Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

قدرت ميں ميری جان ہے!بندہ اس وَقْت تک مؤمن نہيں ہو سکتا جب تک کہ اپنے پڑوسی يا  بھائی کے لئے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتاہے۔( مسلم ،کتاب الاِیمان ، باب الدلیل علی ان من خصال الایمان…الخ،حدیث: ۴۵،ص۴۷)

اَلْحَمْدُلِلّٰہہمارے بزرگانِ دینرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی مبارَک زندگیاں اسلامی سانچے میں ڈھلی ہوئی ہوتی ہیں،یہی وجہ ہے کہ یہ حضرات اپنے پڑوسیوں کی خبر گیری کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہا کرتے ہیں۔آئیے! ترغیب کے لئے ایک ایمان افروز واقعہ سنتےہیں، چنانچہ

خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہاورپڑوسیوں کے حقوق

مکتبۃ المدینہ کی کتاب”بہتر کون؟“کے صفحہ نمبر62 پر ہے: حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنے پڑوسیوں کا بہت خیال رکھا کرتے ،ان کی خبر گیری فرماتے،اگر کسی پڑوسی کا انتقال ہوجاتاتو اس کے جنازے کے ساتھ ضرور تشریف لے جاتے،اس کو دفن کرنے کے بعد جب لوگ واپس ہوجاتے توآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اکیلے اس کی قبر کے پاس تشریف فرما  ہوکر اس کے حق میں مغفرت ونجات کی دعا فرماتے ،اس کے گھر والوں کو صبر کی تلقین کرتے اور انہیں تسلّی دیا کرتے ۔(بہتر کون،ص۶۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مجلس مدرسۃ  المدینہ آن لائن

پیارےپیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا!مجرموں کے بارے میں اسلامی قوانین کے مطابق فیصلے کرنے اور انہیں اپنے انجام تک پہنچانے کے معاملے میں اسلام کوئی دو رائے نہیں رکھتا بلکہ اس دِین میں عدل و انصاف کے تمام ترتقاضوں کو پورا کیا جاتا ہے۔ربِّ کریم  کا کروڑہا کروڑ احسان