Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

ہواتھا،دروازہ کھولاتو ہر چیز پر مٹی ہی مٹیتھی ،ایسا معلوم ہوتاتھا جیسےکافی عرصے سےمسجد بندہو،انہوں نے قافلے والوں کے ساتھ مل جُل کر صفائی کی،نمازِعصرکے بعد علاقائی دورہ کےلئےکھیل کے میدان (Play Ground)میں پہنچےاور کھیلنےمیں مشغول نوجوانوں کونیکی کی دعوت دی ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!کئی نوجوان ہاتھوں ہاتھ ان کے ساتھ چلنے کے لئے تیار ہوگئے،مسجد میں آکر ان کے ساتھ نماز پڑھنےاورسنّتوں بھرا بیان  سُننےکی سعادت حاصل کی،ان کی  انفرادی کوشش سے انہوں نے اُس مسجدکو آبادکرنےکی نِیَّت کرلی۔یہ منظر دیکھ کر وہاں موجود ایک بُزرگ روکرکہنے لگے،میں تو لوگوں سے مسجدآبادکرنے کاکہتارہتاتھا،مگرمیر ی سُنےکون؟اَلْحَمْدُلِلّٰہ!آج عاشقانِ رسو ل کے قافِلے اور علاقائی دورےکی بَرَکت سے یہ مسجدآباد ہوگئی ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

اسلام کی بہاریں

پیارےپیارےاسلامی بھائیو!جیسے جیسے زمانہ گزرتا جا رہا ہے،اسلام کی شان و عظمت میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آج بھی اسلام،سیدھے راستے سے بہک جانے والوں اورکفر کی تاریکی میں بھٹکے لوگوں کو کفر کی دلدل سے نکال کر انہیں اپنے دامنِ کرم میں لے رہا ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول،عاشقانِ رسول کی صحبت و انفرادی کوشش اور امیرِاہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کی کتب و رسائل پڑھنے کی بَرَکت سے بھی کئی غیرمسلم کفر سے توبہ کرکے داخلِ اسلام ہورہے ہیں۔آئیے!اس ضمن میں چندایمان افروز واقعات سنتےہیں، چنانچہ

برِّ اعظم افریقہ کے ایک ملک زمبیا کے دارالخلافہ لُساکا(Lusaka)کی کموالا(Kamwala)جیل