Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

فصل فی صلۃ الرحم، ۶/۲۱۰، حديث: ۷۹۲۹)

یاد رکھئے!بڑے بھائی کے دل میں چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی گئی ہے ۔ بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں چھوٹوں کا خیال رکھتاہے ،ان کی ضرورتوں کو پُورا کرتا ہے اوراگر والد کا سایَۂ شفقت  اُٹھ جائے تو بعد میں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،بڑے بھائی کے اتنے احسانات اس بات کا تقاضاکرتے ہیں کہ چھوٹے بہن بھائی بھی اس کا ادب کریں،والِدَین کی غیر مَوْجُودگی میں اسے اپنے والدین کا مرتبہ دیں،ورنہ اسے اپنا نگران سمجھیں،اس کی غیبت،چُغلی اوراس کے مُتَعَلِّق بدگمانیوں سے بچیں،حتّی الامکان اس کی جائز خواہشات اور اَحْکامات پر عمل کریں،ہمیشہ اس سے اچھے تعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی وہ ناراضی ہوجائے  تو خود بڑھ کر اس سے معافی مانگیں اور اسے  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچّھا سُلُوک کیجئے

حضرت سَیِّدُناجَرِیْر بن حازِم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں نے ایک مرتبہ خواب دیکھا  کہ میرا سر میرے ہاتھوں میں ہے،اس کی تعبیر(Interpretation)جاننے کیلئے میں نے اپنا یہ خواب حضرت سَیِّدُنا امام اِبْنِ سیرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو سُنایا(جو خوابوں کے نتائج بتانے میں کافی مہارت رکھتے تھے)اُنہوں نے مجھ سے پوچھا:تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟ میں نے کہا:جی نہیں،ارشاد فرمایا:کیاتمہارا کوئی بڑا بھائی ہے؟میں نے کہا:جی ہاں،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک سے ڈرتے رہو، اس کے ساتھ اچّھا سُلُوک کیا کرو اور اس سےتعلّق توڑنے سے باز رہو۔(شعب الایمان،باب فی برالوالدین، فصل فی صلۃ الرحم، ۶/۲۱۰، رقم: ۷۹۲۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد