Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے،چنانچہ

(1)ارشاد فرمایا:بے شک گناہوں میں سے کچھ گناہ ایسے ہیں،جنہیں رزق کی طلب کاارادہ ہی مٹاسکتاہے۔(معجم اوسط،من اسمہ احمد،حدیث۱۰۲،۱/۴۲ملتقطاً)

(2)ارشاد فرمایا:سچا امانت دارتاجر(قیامت کے دن)انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام،صدّیقین اور شہیدوں رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے ساتھ ہوگا۔(ترمذی،کتاب البیوع،باب ماجاء فی التجار …الخ،۳/۵،حدیث: ۱۲۱۳)

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بیان کردہ دوسری حدیثِ پاک کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں:اس سے معلوم ہوا!دیگر پیشوں سے تجارت اعلیٰ پیشہ ہے،پھر تجارت میں غَلَّہ کی،پھر کپڑے کی،پھر عطر کی تجارت افضل ہے۔ضروریاتِ زندگی اور ضروریاتِ دِینی کی تجارت دوسری تجارتوں سے بہتر پھرسچا تاجر مسلمان بڑا ہی خوش نصیب ہے کہ اسے نبیوں،ولیوں کے ساتھ حشر نصیب ہوتا ہے۔(انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام،صدیقین اور شہیدوں رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کے ساتھ ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے مفتی صاحب فرماتے ہیں:)مگر یہ ہمراہی ایسی ہوگی جیسے خدام کو آقا کے ساتھ ہمراہی ہوتی ہے،یہ مطلب نہیں کہ یہ تاجر نبی بن جائے گا،اچھا تاجر تَاجْوَر(بادشاہ)ہے،بُرا تاجر فاجر (گناہگار) ہے۔(مرآۃ المناجیح،۴/۲۴۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارےپیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسناکہ شریعت کے مطابق تجارت کرنے سے کیسی کیسی برکتیں نصیب ہوتی ہیں،مگر افسوس!عِلْمِ دِین سے دُوری اور راتوں رات مالدار بننے کے سہانے خواب دیکھنے کی نامناسب سوچ کے سبب اب تجارت(Trade)جیسا مقدس ترین پیشہ مَعَاذَ اللہ جھوٹ،غیبت،چغلی،بہتان بازی،لُوٹ ماری،نقصان پہنچانے،حسد کی آگ میں جل بُھن کر بندش و کالا جادو کرنے کروانے،بدنگاہی،وعدہ خلافی،مفاد پرستی،دھوکہ دہی،لالچ،سُودخوری،رِشوت کے لین