Book Name:Qiyamat Ki Alamaat

ہیں، بعض لوگوں کو اپنے سگے والد سے حُسنِ سلوک(یعنی اچھا سلوک کرنے) کی توفیق نہیں ملتی، مگر اپنے دوستوں کے ساتھ آئے دن پارٹیاں اور دعوتیں چل رہی ہوتی ہیں، بعض لوگ اپنے والد کی اتنی نہیں مانتے جتنی اپنے دوستوں کی مانتےہیں، یہی وجہ ہےکہ ایسےنظارےبھی دیکھنےمیں آتے ہیں جب والد اپنی اولاد کےدوستوں سےکہہ رہےہوتے ہیں کہ آپ ہی میرے بیٹے کو سمجھائیں، آپ ہی میرے بیٹے کو بتائیں! میری تو وہ سنتا نہیں ہے۔ قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی بیان کیا گیا کہ گانے والیوں اور آلاتِ موسیقی کی کثرت ہو گی، اس بارےمیں بھی معاشرے کی صورتحال ہمارے سامنے ہے۔ میوزک اور گانے باجے کا سیلاب مسلمانوں کو بہائے لے جا رہا ہے،  پہلے تو سنیما گھروں کی شکل میں مخصوص جگہیں ہوتی تھیں جہاں مَعَاذَ اللہ  گانے،فلمیں اور میوزک کا سلسلہ ہوتا تھا۔ مگر اب تو ہر جگہ گانے اور میوزک کی بھرمار ہے۔ موبائل میں گانے اور میوزک، ٹی وی میں گانے اور میوزک، بازاروں میں گانے اور میوزک، ہوٹلوں میں گانے اور میوزک، کھلونوں میں گانے اور میوزک،بچوں کے جوتوں میں گانے اور میوزک، گھروں میں گانے اور میوزک، سکولز میں گانے اور میوزک، کالجز میں گانے اور میوزک، بسوں میں گانے اور میوزک، کاروں میں گانے اور میوزک، جہازوں میں گانے اور میوزک، ٹرینوں میں گانے اور میوزک! اَلْغَرَض!کون سی ایسی جگہ ہے جہاں گانےا ور میوزک کا سلسلہ نہیں ہے۔  بلکہ اب تو مَعَاذَ اللہ  نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ مسجدوں میں  موبائلز کی دھنیں بجتی ہیں بیل(Bell)آتی  ہے  تو مسجد میں بھی گانے اور میوزک کی آوازیں گونجنے لگتی ہیں۔ اللہپاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد