Book Name:Qiyamat Ki Alamaat

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آج اگر ہم اپنے اردگرد نظر دوڑائیں تو  یہ حقیقت منہ چڑاتی نظرآئے گی کہ ہمارے معاشرےمیں ایک تعداد ہے جو والدین بالخصوص ماں کے ساتھ بہت بُرا سلوک کرتی ہے۔ آج ایک تعداد ہے کہ ماں پر شیرِِ کی طرح دھاڑتی نظر آتی ہے ماں کے سامنے غُرّاتی نظر آتی ہے، بعض نادان تو مَعَاذَاللہ ماں کو گالیاں دیتے ہیں، اور کچھ بدقسمت تو مارتے پیٹتے بھی ہیں،جیسا کہ آئے روز اخبارات وغیرہ میں خبریں لگتی ہیں۔

ماں قدرت کا انمول تحفہ

       حالانکہ”ماں“تو قدرت کا انمول تحفہ (Gift)ہے۔ ”ماں“  کا مقام قرآن و حدیث میں بَیان  ہوا ہے، ”ماں“ کا فرمانبردار اللہ پاک اور اس کے پیارے رسول، رَسُولِ مَقبُول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضاپانے میں کامیاب ہوجاتا ہے، اگر زندگی بھر بھی ماں کی خدمت کی جائے تب بھی ماں کے احسانات کا بدلہ نہیں چکایا جا سکتا۔ کیونکہ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جو اپنے خُونِ جِگر سے اولاد کو پالتی ہے۔ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جو اپنی اولاد کے آرام کی خاطر اپنا چین سُکون قربان کرتی ہے۔ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جوخود تو گرمی برداشت کرتی ہے مگر اولاد کو اس تکلیف سے بچانے کی کوشش کرتی ہے۔ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جواولاد کی خاطر سردیوں کی ٹھنڈی اور لمبی راتیں جاگ کر گزار دیتی ہے، ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جو اپنی خواہشات قربان کر کے اولاد کی خواہشات کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔٭ماں ہی وہ ہستی ہے جو اپنے منہ کا نوالہ بھی اولاد کے منہ میں دے کر خوش ہوتی ہے اور خود بھوکی سو جاتی ہے۔ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جواولاد کو گرم و نرم بستر پر لٹا کر خود ٹھنڈے فرش پر لیٹ جاتی ہے۔ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جوشوہر کی وفات کے بعد بھی اولاد کو دربدر بھٹکنے نہیں دیتی۔ ٭ماں ہی وہ ہستی ہے جو