Book Name:Qiyamat Ki Alamaat

تیری نسلِ پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا                         تُو ہے عینِ نور تیرا سب گھرانہ نور کا

(حدائقِ بخشش، ص۲۴۵،۲۴۶)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

باادب بانصیب

            پىارے پىارے اسلامى بھائىو!دوسری بات جو اِس حدیثِ پاک سے معلوم ہوئی وہ یہ  ہےکہ حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَامجب بارگاہِ مصطفےٰ میں حاضر ہوئے تو دوزانو  ہو کر ہاتھ ران پر رکھ کر  ادب  کے ساتھ بیٹھ گئے، اس سے ہمیں بھی یہ درس ملتا ہے کہ جب کسی بڑے کی بارگاہ میں جائیں، چاہے وہ استاذ(Teachers) ہوں، چاہے وہ کوئی عالمِ دین ہوں، چاہے  وہ کوئی مفتی صاحب ہوں، پیر و مرشد ہوں یا والد صاحب ہوں تو ہمیں بھی ادب و تعظیم کے ساتھ بیٹھنا چاہیے، افسوس! کہ آج کی نئی نسل  اس طرح کے آداب سے بہت دُور ہوتی جارہی ہے، بڑوں سے کیسے بات کی جاتی ہے، بڑوں کے سامنے اُٹھنے بیٹھنے میں کن آداب کو پیشِ نظر رکھنا چاہیے، کون سی بات بڑوں کے سامنے خلافِ ادب ہے،  وغیرہ وغیرہ ان باتوں سے آج کی نئی نسل ہی کیا بڑے بھی دُور دکھائی دیتے ہیں۔  والدین کو چاہیے کہ اولادکو بچپن ہی سے بڑوں کاادب و احترام کرنا سکھائیں۔

     یاد رہے کہ! والدین پراولاد کے جو حقوق ہیں، ان میں سے ایک یہ بھی ہےکہاولاد  کی اچھی تربیت کریں ،انہیں اسلامی اخلاق و آداب  سکھائیں ۔اس کی تفصیلی معلومات جاننے کے لیے مکتبۃ المدینہ کارسالہ"اولاد کے حقوق" کامطالعہ کیجیے۔تربیتِ اولاد كافریضہ بَحُسْن وخوبی انجا م دینے كیلئے مکتبۃ المدینہ کی 188صفحات پرمشتمل کتاب”تربیتِ اولاد“کا اوّل تا آخر مطالعہ کرنا بھی بہت مفید