Book Name:Fikr-e-Akhirat

نے تمہیں بیکار بنایا اور تم ہماری طرف لوٹائے نہیں جاؤ گے؟

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! غور کیجئے!قرآنِ پاک کی اس آیتِ کریمہ سے معلوم ہو رہا ہے کہ کوئی خاص مقصد ہے جس کےلیے انسان کو پیدا کیا گیا ہے، اس مقصد کی رہنمائی کرتے ہوئے پارہ 27، سُوْرَۃُ الذّٰرِیٰت کی آیت نمبر 56 میں اِرْشادہوتا ہے:

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)   (پ۲۷، الذّرِیٰت:۵۶)                                                                                      

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور میں  نے جِنّ اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں ۔

       بیان کردہ آیتِ کریمہ سے معلوم ہوا!انسانوں  اور جِنّوں  کو بیکار پیدا نہیں  کیا گیا بلکہ ان کی پیدائش کا اصل مقصد یہ ہے کہ وہ اللہ پاک کی عبادت کریں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

دنیا کا امتحان اور آخرت کا امتحان

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے،دنیا میں کیا جانے والا ہر عمل آخرت کےلیے بہت اہمیت رکھتا ہے، آخرت کو بہترکرنے کے لیے بہت ضروری ہے کہ اچھےاَعمال کئے جائیں۔ اپنے اصل مقصد یعنی عبادتِ الٰہی کو جب پیشِ نظر رکھا جائے تو آخرت کو بہتر بنانا بہت آسان ہو جاتا ہے۔ ذرا غور کیجئے!مَدارِس،جامعات کے جب امتحان ہوتے ہیں تو دیکھا جاتا ہے کہ طالبات امتحانات میں کامیابی کے لئے بے حدکوششیں کرتی ہیں،نہ کھانا یاد رہتا ہے اور نہ ہی پینے کا