Book Name:Fikr-e-Akhirat

نہیں ہوتے اور یہ ان کےاقرار کےسراسر خلاف ہے۔ (3) کہتے ہیں:آخر ہمیں مرنا ہے مگر کام ایسے کرتے ہیں جیسےانہیں کبھی مرنا ہی نہیں۔    (مکاشفۃ القلوب ،ص۴۵،ملخصا )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! آج  واقعی ہماری حالت  یہ ہوتی جارہی ہے کہ ہم  دنیا کے کاموں  کیلئے تو بہت کوششیں کر تی  ہیں، مگر فکرِآخرت سے غافل رہتی ہیں، نئے نئے فیشن اپناتی  ہیں مگر ہم یہ بھول جاتی ہیں کہ ایک دن ہمیں مرنا بھی پڑے گا اور اس ہنستی بستی دنیا کو چھوڑکر  خالی ہاتھ یہاں سے جانا ہوگا۔ ہم میں سے کس کو معلوم ہے کہ ہماری موت کب آئے گی؟سونے سے پہلے کبھی سوچا کہیہ رات ہماری زِنْدگی کی آخری رات تو نہیں؟، ہمارے پاس تواس کی بھی گارنٹی نہیں کہ ایک کے بعد دوسرا سانس بھی  لے پائیں گی یا نہیں ؟ممکن ہے  جو سانس ہم لے رہی  ہیں وہی آخری ہو دوسرا سانس لینے کی نوبت ہی نہ آئے۔ آئے دن یہ خبریں ہمیں سُننے کو ملتی ہیں کہ فُلانی اسلامی بہن  بالکل ٹھیک ٹھاک تھی ،اسے بظاہر کوئی بڑی بیماری بھی نہیں تھی،لیکن اچانک ہارٹ فیل ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے موت آئی اوراندھیری قبر میں جاپہنچی۔آئیے! 2 سبق آموز واقعات سنئے اور گناہوں سے توبہ  کرکے آخرت کی تیاری میں مشغول ہوجائیے ،چنانچہ  

(1)سیلاب میں غرق ہوگیا

منقول ہے: ایک شخص نے سیلاب (Flood)آنے کی جگہ اپنا گھر بنا رکھا تھا۔جب اس سے کہا گیا کہ یہ بہت خطرناک جگہ ہے یہاں سے ہٹ جاؤ ۔تواس نے کہا:مجھے معلوم ہے کہ یہ جگہ خطرناک ہے لیکن