Book Name:Fikr-e-Akhirat

اس کی خُوبصورتی نے مجھے تَعَجُّب میں ڈال دیاہے ۔اس سے کہاگیا:تمام رونقیں اور خُوبصورتیاں زندگی کے ساتھ ہیں ،لہٰذااپنی جان کی حفاظت کر،اپنے آپ کوخطرے میں نہ ڈال۔اُس نے کہا:میں یہ جگہ ہرگزنہیں چھوڑوں گا۔پھرایک رات نیند کی حالت میں اسے سیلاب نے آلیا،یوں وہ سیلاب میں غرق ہو کرموت کے گھاٹ اُتر گیا۔(عیون الحکایات،ص۴۴۶ ملخصاً)

(2)شادی کے ارمان خاک میں  مل گئے

فیصل آبادکے میڈیکل کالج کا ایک ذہین ترین طا لبِ علم اپنے دوست کے ہمراہ  پکنک منانے چلا۔پکنک پوائنٹ پر پہنچ کر اُس کا دوست ندی میں تیرنے کیلئے اُترا مگر ڈوبنے لگا،مستقبل کے ڈاکٹر نے اُس کو بچانے کی غرض سے جذبات میں آ کر پانی میں چھلانگ لگادی،اب وہ تیرنا تو جانتا نہیں تھا لہٰذا خود بھی پھنس گیا۔قسمت کی بات کہ اُ س کا دوست تو جیسے تیسے کر کے نکلنے میں کامیاب ہوگیا مگر آہ! مستقبل کا ڈاکٹر بے چارہ  ڈوب کرموت کے گھاٹ اُتر گیا۔کہرام مچ گیا ، ماں باپ کے بڑھاپےکا سہارا پانی کی موجوں کی نذر ہوگیا، ماں باپ کے سہانے سپنے پورے نہ ہوسکے اور وہ بے چارہ ذہین طالبِ عِلْم (Student) M.B.B.S کے فائنل امتحان کا رِزَلٹ ہاتھ میں آنے سے پہلے ہی قبر  میں جا پہنچا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! غفلت  کی نیند سے بیدارہوجائیے،فکرِ آخرت پیدا کیجئے اور مرنے سے پہلے پہلے موت کی تیاری کرلیجئے۔ اگر ہم فکرِ آخرت سے غافل رہتے ہوئے یونہی دنیا کی رونقوں میں مگن  رہیں اور اچانک کسی خطرناک بیماری یا حادثے کا شکار ہوگئیں یا اچانک  ہی ہماری سانسیں